پاکستان

آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں 11 روز کی توسیع

ملزم کے بھائی کے اکاؤنٹ میں 15 کروڑ روپے آئے ہیں، جبکہ ملازم کے نام پر زمین الاٹ کراکے بلڈر کو فروخت کی گئی ہے، نیب

کراچی کی احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام میں گرفتار اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں 11 روز کی توسیع کردی۔

آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ کے اختتام پر انہیں سخت سیکیورٹی میں احتساب عدالت لایا گیا جہاں قومی احتساب ادارے (نیب) نے منتظم جج سے ان کے ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی۔

دوران سماعت آغا سراج درانی نے عدالت کو بتایا کہ انہیں جہاں رکھا گیا ہے وہاں کھڑکی تک نہیں ہے۔

نیب حکام نے عدالت کو بتایا کہ کمرے میں ایئرکنڈیشنر اور پنکھا آج ہی لگ جائے گا۔

مزید پڑھیں: اسپیکر سندھ اسمبلی یکم مارچ تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

آغا سراج درانی کے وکیل نے مؤکل کے گھر سے ملنے والی چیزوں کی تفصیل دینے کا مطالبہ کیا جس پر نیب پراسیکیوٹر نے فہرست عدالت میں جمع کرادی۔

نیب نے عدالت کو بتایا کہ تحقیقات کے لیے انہیں صرف ہفتہ اور اتوار کا دن ملتا ہے، کیونکہ روزانہ کی بنیاد پر اسمبلی کا اجلاس ہو رہا ہے اور آغا سراج درانی وہاں چلے جاتے ہیں۔

نیب وکیل نے عدالت میں انکشاف کیا کہ اب تک کی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ ملزم کے بھائی کے اکاؤنٹ میں 15 کروڑ روپے آئے ہیں، جبکہ ملازم کے نام پر زمین الاٹ کراکے بلڈر کو فروخت کی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سرکاری زمین پر 4 کروڑ کا گھر ملازم کے نام پر بنا کر فروخت کیا گیا ہے۔

نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزم کے بینک سے دو لاکرز، سونا اور فارن کرنسی ملی ہے اور یہ صرف 2 دن کی پیش رفت ہے، مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: اسپیکر سندھ اسمبلی کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع

عدالت نے ملزم کو 21 مارچ کو دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کی اور پیش رفت رپورٹ بھی طلب کرلی۔

آغا سراج درانی پر الزامات

یاد رہے کہ گزشتہ برس جولائی میں نیب نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف کرپشن کے مختلف الزامات پر انکوائری کی منظوری دی تھی۔

اس کے علاوہ ان پر دوسرا الزام 352 غیر قانونی تقرریوں سے متعلق تھا جبکہ ان کے خلاف تیسری تحقیقات ایم پی اے ہاسٹل اور سندھ اسمبلی کی نئی عمارت کی تعمیر کے لیے مخصوص فنڈ میں خورد برد سمیت ان منصوبوں کے پروجیکٹ ڈائریکٹرز کی تقرریوں سے متعلق تھی۔

بعد ازاں 20 فروری کو نیب کراچی نے اپنے راولپنڈی اور نیب ہیڈ کوارٹرز کے انٹیلی جنس ونگ کی معاونت سے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا۔

21 فروری کو انہیں کراچی کے احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں عدالت نے ان کا 9 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرکے یکم مارچ کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

یکم مارچ کو ان کے جسمانی ریمانڈ میں 11 مارچ تک کی توسیع کی گئی تھی۔