مقابلہ جو کراچی کے شایانِ شان تھا
جیت عیب چھپا دیتی ہے اور یوں کراچی کی خامیاں بھی چھپ گئیں حالانکہ اس میچ میں کوئٹہ سے بھی زیادہ غلطیاں کراچی کنگز نے کیں
ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا ایسا فارمیٹ ہے جس میں پلک جھپکنے میں میچ کا رُخ ہی بدل جاتا ہے۔ اگر کسی کو اس بات پر یقین نہیں تھا تو کراچی کنگز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مابین کھیلے گئے میچ کے بعد تو ضرور آگیا ہوگا۔ بھلا کس نے سوچا ہوگا کہ کوئٹہ 10 گیندوں پر درکار صرف 14 رنز بھی نہیں بنا پائے گا حالانکہ اس کی 7 وکٹیں بھی باقی تھیں اور میچ کا فیصلہ صرف 1 رنز سے ہوگا؟
یہ کہا جاسکتا ہے کہ کراچی کی کامیابی میں شاید اس کی کارکردگی کا اتنا بڑا ہاتھ نہیں تھا، جتنا اس کی قسمت اور گلیڈی ایٹرز کی غائب دماغی کا تھا۔ وجہ جو بھی ہوم گراؤنڈ نیشنل اسٹیڈیم پر کراچی کی کامیابی میدان میں موجود لگ بھگ 35 ہزار تماشائیوں کے لیے زندگی کے یادگار ترین دنوں میں سے ایک تھی۔