رواں سال جنوری میں ایلکس روڈگیوز نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ وہ اور جنیفر لوپز کا پس منظر ایک جیسا ہے اور اداکارہ کی نئی فلم 'سیکنڈ ایکٹ' اس تعلق کی عکاسی کرتا ہے جو ان دونوں کے درمیان ہے۔
انہوں نے بتایا 'یہ واقعی جنیفر اور میری زندگی سے ملتی جلتی ہے، ہم دونوں کی پیدائش نیویارک کی ہے، ہمارے والدین تارک وطن ہیں، دونوں کے 2، دو بچے ہیں، ہمارے آباﺅاجداد لاطینی امریکا سے تعلق رکھتے ہیں، جنیفر کے پیورٹو ریکو جبکہ میرے ڈومینیکن ریپلک سے تعلق رکھتے ہیں، ہم دونوں زندگی کے نشیب و فراز سے گزرے ہیں، مگر اب ہم عمر کی پانچویں دہائی میں ہیں اور ہر ممکن حد تک بہتر زندگی گزارنے کی کوشش کررہے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ آگے بڑھنے کی بھی کوشش کررہے ہیں'۔
یہ جنیفر لوپز کی چوتھی جبکہ ایلکس روڈگیوز کی دوسری شادی ہے، دونوں کے سابقہ شادیوں سے 2، 2 بچے ہیں۔
اس جوڑے نے جنوری کے آخر میں اپنی غذا میں سے 10 دن تک چینی کو نکالنے کے چیلنج پر عمل بھی کیا۔
بعد ازاں 49 سالہ گلوکارہ نے ایک ٹی وی شو کے دوران بتایا کہ 10 روز تک چینی کو خود سے دور رکھنا ان کے لیے بہت مشکل ثابت ہوا ' ایسا کرنے پر صرف سر درد کا ہی سامنا نہیں ہوتا بلکہ آپ کو ایک نئی حقیقت کا سامنا بھی ہوتا ہے، جیسے آپ خود کو پہلے جیسا محسوس نہیں کرتے، آپ کو احساس ہوتا ہے کہ آپ چینی کی لت کے شکار ہیں'۔
جنیفر لوپز نے بتایا کہ وہ ہر وقت چینی کے بارے میں سوچتی رہتی تھیں 'ہر وقت میں سوچتی تھی وہ وقت کب آئے گا جب میں دوبارہ چینی کھاسکوں گی، آغاز میں یہ چیلنج بہت مشکل تھا، پہلے تو میں نے سوچا یہ تو صرف 10 دن کی بات ہے وہ تو ایسے ہی گزر جائیں گے مگر پہلے دن سے ہی مشکل محسوس ہونے لگی، پھر درمیان کا وقت بھی کچھ مشکل تھا اور آخر میں سب کچھ ٹھیک ہوگیا'۔
اس چیلنج کے اختتام کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ وہ یہ محسوس کرکے حیران رہ گئیں کہ اب انہیں چینی کھانے کی خواہش پہلے جیسی نہیں رہی اور اچھا محسوس کرنے لگی ہیں ' اس سے ورم کسی حد تک کم ہوجاتی ہے، آپ کو اچانک جسم کو سوجا ہوا لگتا ہے اور اچھا احساس ہوتا ہے، آپ اس احساس کے بھی عادی ہوجاتے ہیں'۔