کرنسی اسمگلنگ کیس: ماڈل ایان علی اشتہاری قرار
راولپنڈی کی کسٹم عدالت نے کرنسی اسمگلنگ کیس میں ماڈل ایان علی کی مسلسل غیر حاضری پر انہیں اشتہاری قرار دیتے ہوئے ملزمہ کے اثاثہ جات ضبط کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔
کسٹم عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کرنسی اسمگلنگ کیس کی سماعت کی، جس میں ایان علی کے بجائے ان کے وکیل جبکہ محکمہ کسٹم کی جانب سے پراسیکیوٹر امین فیروز اور تفتیشی افسر پیش ہوئے۔
عدالت نے ملزمہ کی مسلسل غیر حاضری پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملزمہ کو 2 ماہ کا وقت دے چکے مگر وہ پھر بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایان علی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز
عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ ملزمہ ایان علی کی جائیداد کی تفصیلات دی جائیں اور بتایا جائے کہ اشتہار ملزمہ کے گھر پر لگایا گیا تھا یا نہیں؟
سماعت میں ایان علی کے وکیل نے عدالت سے آئندہ سماعت کی تاریخ طلب کی، جس پر عدالت کے جج نے ریمارکس دیے کہ آپ عدالتی حکم کا انتظار کریں۔
کسٹم کے تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزمہ نے جو پتہ دیا وہ کراچی کی نجی سوسائٹی کا ہے جس پر کسٹم کے انسپکٹر نے بتایا کہ جب میں کراچی گیا تو بتایا گیا کہ ماڈل بہت عرصے سے یہاں آئی ہی نہیں۔
مزید پڑھیں: 'بادی النظر میں ملزمہ ایان علی کرنسی اسمگلنگ میں ملوث پائی گئیں'
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ماڈل ایان علی کو مسلسل عدالت طلب کیا جاتا رہا مگر وہ نہیں آئیں جبکہ ماڈل کے قابل ضمانت اور ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہوئے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزمہ کی پراپرٹی کے لیے سیشن۔جج کراچی کو خط لکھا جائے گا جو مجسٹریٹ تعینات کریں گے تاکہ ماڈل کا فلیٹ فروخت نہ ہو سکے۔
بعدازاں عدالت نے ملزمہ کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ماڈل ایان علی کو اشتہاری قرار دے دیا اور تمام گواہان کو طلب کرتے ہوئے سماعت 16 مارچ تک کے لیے ملتوی کردی۔
کرنسی اسمگلنگ کیس
یاد رہے کہ ماڈل ایان علی کو 14 مارچ 2015 کو اسلام آباد کے بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے دبئی جاتے ہوئے اُس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب دورانِ چیکنگ ان کے سامان سے 5 لاکھ امریکی ڈالر برآمد ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک مرتبہ پھر ایان علی کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
ایان علی کے خلاف کرنسی اسمگلنگ کا مقدمہ درج ہونے کے بعد انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا جس کے بعد ان کے خلاف کسٹم کی عدالت میں کیس کی سماعت شروع ہوئی اور کسٹم کے عبوری چالان میں انہیں قصوروار ٹھہرایا گیا۔
بعد ازاں ایان علی نے راولپنڈی کی کسٹم عدالت اور لاہور ہائی کورٹ میں اپنی ضمانت کی درخواست دائر کی، جسے مسترد کردیا گیا تھا۔
لاہور ہائی کورٹ میں ضمانت کی دوسری درخواست کا فیصلہ ماڈل کے حق میں آیا جس کے بعد انہیں عدالت کے حکم پر جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔