پاکستان

ایم کیو ایم لندن کے کارکنان کا کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف

ملزمان کو گزشتہ ماہ پولیس مقابلے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، دوران تفتیش اعلیٰ قیادت سے ہدایت ملنے کا اعتراف کیا، پولیس
|

کراچی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) لندن کے گرفتار کارکنان نے دوران تفتیش شہر میں اپنی اعلیٰ قیادت کے حکم پر سیاسی جماعتوں کے کارکنان اور دیگر شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف کرلیا۔

سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر سید عرفان بہادر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ایم کیو ایم لندن کے 2 ٹارگٹ کلرز کو کراچی کے علاقے مبینہ ٹاؤن میں یونیورسٹی روڈ سے مقابلے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کی شناخت احمد عرف ذاکر اور آصف عرف چیمبر کے نام سے ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کے قبضے سے 2 ٹی ٹی پستول، راؤنڈز اور ایک آوان بم بھی برآمد کیا گیا ہے، جنہیں فرانزک کے لیے بھجوادیا گیا ہے، جبکہ ان کے خلاف مقدمات درج کرکے ضابطے کی کارروائی کا بھی آغاز کردیا گیا ہے۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش سنگین نوعیت کی وارداتوں میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا۔

ایس ایس پی ملیر نے بتایا کہ دونوں ملزمان کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے ہے جنہوں نے اپنی اعلیٰ قیادت کے حکم پر شہریوں اور سیاسی جماعتوں کے کارکنان سمیت 50 افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف کیا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے رہنما کی 'ٹارگٹ کلنگ'

پولیس حکام نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ گرفتار ملزمان نے 2011 میں پاک کالونی میں 2 پولیس اہلکاروں کو شہید کیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے کاروباری افراد سے بھتہ وصول کرنے، ہڑتالوں کے دوران متعدد گاڑیوں اور املاک کے جلاؤ گھیراؤ میں ملوث ہونے کا انکشاف بھی کیا۔

اس کے علاوہ گرفتار ملزمان نے متحدہ لندن کے احکامات پر شہر میں قائم پارٹی کے مختلف سیکٹر دفاتر میں ٹارگٹ کلنگ کی دیگر وارداتوں کے لیے غیر قانونی اسلحہ فراہم کرنے کا انکشاف بھی کیا۔

ایس ایس پی ملیر کا کہنا تھا کہ ملزم احمد عرف راشد ذکریا نے پاک کالونی، رنچھوڑ لائن، گارڈن، لیاری، اورنگی ٹاؤن اور بلدیہ میں قیادت کے حکم پر ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کے لیے نیٹ ورک کا انکشاف بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: فائرنگ سے اہلِ سنت و الجماعت کے عہدیدار ہلاک

انہوں نے مزید بتایا کہ ملزم آصف عرف چیمبر نے پارٹی کے حکم پرلیاری گینگ وار کے ساتھ مقابلے اور گجر نالہ کے قریب ٹارچر سیل میں کئی افراد کو اغوا کے بعد تشدد کرکے ہلاک کرنے کا انکشاف بھی کیا۔

علاوہ ازیں ایس ایس پی ملیر نے بتایا کہ ملزمان نے 2014 میں قتل کے 27 مقدمات میں پہلے سے گرفتار ملزم ناظم حسین کے ساتھ مل کر ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں بھی ملوث ہونے کا انکشاف کیا۔

متعدد وارداتوں میں ملوث لیاری گینگ وار کا کارندہ گرفتار

دوسری جانب سندھ رینجرز کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں لیاری گینگ وار کے اہم ملزم کی گرفتاری کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے۔

ترجمان رینجرز کی جانب سے کہا گیا کہ خفیہ معلومات پر گارڈن کے علاقے نبی بخش میں کارروائی کرتے ہوئے ملزم محمد وقاص عرف منجن کو گرفتار کیا گیا ہے جو شہر میں ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش میں ملزم نے سیاسی جماعت کے کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ اور شہر کے مختلف علاقوں میں ڈکیتی کی 170 سے زائد وارداتوں میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزم کے قبضے سے غیر قانونی اسلحہ اور مسروقہ سامان بھی برآمد کرلیا گیا ہے جبکہ اسے مزید قانونی چارہ جوئی کے لیے پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔