پاکستان

ایف بی آر ٹھیک نہیں ہوا تو نیا ادارہ بنادیں گے، وزیراعظم

ٹیکس کے بغیر معاشرہ کامیاب نہیں ہو سکتا، اگلے چند برسوں میں متعدد ممالک سے سرمایہ کاری آئے گی، عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے خبردار کیا ہے کہ ’اگر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے موثر انداز میں کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا تو نیا ادارہ تشکیل دے دیں گے‘۔

اسلام آباد میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے واضح کیا کہ ’ایف بی آر میں اصلاحات سے ٹیکس نیٹ بہتر ہوگا‘۔

یہ بھی پڑھیں: ہر کوئی عمران خان جیسی بلندیاں نہیں چھو سکتا، بنگلہ دیشی کپتان

انہوں نے تاجربرادری سے مخاطب ہو کر کہا کہ ٹیکس کے بغیر کوئی معاشرہ کامیاب نہیں ہو سکتا تاہم اداروں میں بہتری کے لیے اصلاحات کا عمل جاری ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میں آپ (تاجربرادری) کو یقین دلاتا ہوں کہ میں مسلسل عبدالرزاق داؤد اور اسد عمر سے رابطے میں ہوں کہ کس طرح ریونیو جمع کیا جائے اور ایف بی آر کو تاجر برادری دوست ادارہ بنایا جائے‘۔

انہوں نے واضح کیا کہ ’میں یقین دلاتا ہوں کہ ٹیکس کی مد میں جمع ہونے والے ایک روپیہ بھی انتہائی احتیاط سے خرچ ہوگا، ہم تمام غیر ضروری اخراجات ختم کردیں گے‘۔

وزیراعظم نے کہا کہ ’ٹیکس کی ادائیگی کے بغیر ملک کیسے ترقی کر سکتا ہے، 21 کروڑ پاکستانیوں میں 2 لاکھ یا اس سے زائد کمانے والے محض 72 ہزار شہریوں نے ماہانہ آمدن ظاہر کیے‘۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان نے بتایا امیر بننے کا نسخہ

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’مجھے قوم پر مکمل اعتماد ہے تاہم متعین کردہ مقاصد کے حصول میں تھوڑا وقت لگے گا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’نیک نیتی اور کام کرنے کا جذبہ ہو تو ترقی سے کوئی نہیں روک سکتا اور یہ دونوں چیزیں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں موجود ہے‘۔

وزیراعظم نے ایک مرتبہ پھر دوہرایا کہ ان کا مقصد پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہے۔

انہوں نے عندیہ دیا کہ ’ملک میں سرمایہ کاری لانے کی کوشش کررہے ہیں اور اگلے چند برسوں میں متعدد ممالک کی جانب سے سرمایہ کاری آئے گی‘۔

مزیدپڑھیں: لوٹی دولت واپس لانے کیلئے 26 ممالک سے معاہدے ہوچکے ہیں، وزیر اعظم

ان کا کہنا تھا کہ ’تحریک انصاف کے منشور میں تعلیم اور صحت کو بنیادی حیثیت حاصل ہے تاہم اس حقیقت کو بھی سمجھنا چاہیے کہ ملک میں انسانوں پر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے‘۔

وزیراعظم نے واضح کیا کہ ’حکومت کی ترجیح عام آدمی کی زندگی میں بہتری لانا ہے اس لیے تعلیم اور صحت سمیت دیگر شعبہ جات میں حکومت خصوصی توجہ دے رہی ہے‘۔