قصہ کمراٹ کی وادی کا
چاہے موسمِ گرما ہو،خزاں، بہار یا پھر جما دینے والی سردی،وادی کمراٹ جس روپ میں بھی ملی، حیران کیا اور فرحت بخش احساس دیا۔
قصہ کمراٹ کی وادی کا
وادیوں کے حُسن، بلند شگاف پہاڑوں کی ہیبت ناکی، قدآور درختوں کے غرور، بہتے پانیوں کے نغموں میں، مَیں نے ہمیشہ اللہ کی تخلیق کردہ جنت کو تلاش کیا ہے۔
کچھ ایسے ہی حسین نظارے کمراٹ کی وادی میں دیکھے۔ جہاں آکر مجھ پر جیسے کوئی راز سا افشاں ہوا کہ سکون اور خوبصورتی کی اصل تعریف کیا ہے۔ مگر لفظوں کے سہارے اس تعریف کا بیان ہرگز ممکن نہیں۔