کھیل

مصباح،سیمی نے قلندرز سے یقینی فتح چھین لی، زلمی 4 وکٹوں سے کامیاب

قلندرز نے 20 رنز پر ہی زلمی کے 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کردیا تھا، ڈیرن سیمی اور مصباح الحق نے سنچری پارٹنرشپ قائم کی۔

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے سیزن فور کے 25ویں میچ میں پشاور زلمی کے مصباح الحق اور کپتان ڈیرن سیمی نے سنچری پارٹنرشپ بنا کر لاہور قلندزر کو 4 وکٹوں سے شکست دے دی۔

شاہین آفریدی کی تباہ کن باؤلنگ کی بدولت پشاور زلمی کی ٹیم مشکلات کا شکار ہوگئی تھی، تاہم مصباح الحق اور ڈیرن سیمی نے اپنے تجربے کا استعمال کرتے ہوئے ٹیم کو مشکلات سے نکالا۔

ابوظہبی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے اس میچ میں پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا جو ان کے لیے مفید ثابت ہوا۔

لاہور قلندرز کی ٹیم کے لیے میچ انتہائی اہمت کا حامل تھا جہاں جیت کی صورت میں وہ پوائنٹس ٹیبل پر اپنی کھوئی ہوئی چوتھی پوزیشن حاصل کر سکتی تھی۔

جنوبی افریقہ کے سابق کپتان اے بی ڈی ویلیئرز کے بغیر میدان میں اترنے والی قلندرز کے بیٹسمین اننگز کے آغاز میں ہی اپنے مقصد سے بہت دور دکھائی دیے۔

قلندرز کو پہلا نقصان 12 رنز پر اینٹن ڈیوسچ کی صورت میں اٹھانا پڑا جب وہ سیزن میں اپنا پہلا میچ کھیلنے والے ٹائمل ملز کی گیند پر کیرون پولارڈ کو کیچ دے بیٹھے۔

کپتان فخر زمان بھی 18 کے مجموعے پر 11 رنز بنانے کےبعد سمین گل کا شکار بنے تو قلندرز اپنے دونوں جارحانہ مزاج اوپنرز سے محروم ہوگئی۔

حارث سہیل نے قلندرز کو ایک جانب سے سہارا تو فراہم کیا لیکن دوسری جانب سے وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہا۔

رواں سیزن میں لاہور قلندرز کی جانب سے اپنا پہلا میچ کھلینے والے ریان ٹین ڈسکاٹی بھی بلے سے ٹیم کو فائدہ نہ پہنچا سکے اور صرف 2 رنز بنانے کے بعد 33 کے مجموعے پر ڈاسن کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔

لاہور قلندرز کی جانب سے نئے آنے والے بیٹسمین سہیل اختر نے 11 رنز بنائے اور سمین گل کی گیند پر 54 کے مجموعے پر وہ بھی حارث سہیل کا ساتھ چھوڑ گئے۔

لاہور قلندرز کی آخری امید حارث سہیل 43 رنز بنانے کے بعد 86 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوئے تو ملتان سلطانز کے خلاف میچ کے ہیرو ڈیوڈ ویزے نے 16 گیندوں پر 22 رنز بنا کر ٹیم کو 124 کے مجموعے تک پہنچایا۔

ہدف کے دفاع میں لاہور قلندرز نے پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی اور ان کے کھلاڑیوں کو حیران کرکے رکھ دیا۔

پی ایس ایل 2019 کی مضبوط ترین بیٹنگ لائن خزاں کے پتوں کی طرح بکھر گئی اور کامران اکمل، کیرون پولارڈ، امام الحق، لیام ڈاسن اور عمر امین جیسے تجربہ کار کھلاڑی قلندرز کے باؤلرز کے سامنے بے بسی کی تصویر بنے رہے۔

شاہین شاہ آفریدی نے اپنے ابتدائی 2 اوورز میں ہی صرف 3 رنز دے کر پشاور زلمی کی بیٹنگ لائن کی کمر توڑ دی۔

پہلے ہی اوور میں امام الحق جبکہ دوسرے اوور میں عمر امین اور لیام ڈاسن کو آؤٹ کرکے قلندرز کے لیے پی ایس ایل کی تاریخ کے سب سے چھوٹے ہدف کا دفاع کرنے کی امیدیں روشن کی۔

ان کے علاوہ راحت علی اور ڈیوڈ ویزے نے بھی اپنے پہلے اوورز میں وکٹیں حاصل کی، جن میں کامران اکمل راحت علی جبکہ کیرون پولارڈ ڈیوڈ ویزے کا شکار بنے۔

پشاور زلمی کی ٹیم 7 اوور میں ہی صرف 20 رنز پر اپنے 5 اہم کھلاڑیوں سے محروم ہوگئی۔

تاہم مردِ بحران مصباح الحق نے ایک مرتبہ پھر اپنے بین الاقوامی کیریئر کی یادیں تازہ کرتے ہوئے لیگ میں اپنی ٹیم کو بھی مشکلات سے نکالا۔

مصباح الحق نے ٹیم پر سے دباؤ کو کم کرنے کے لیے لاہور کے سب سے اہم باؤلر سندیپ لمی چنے کو ہی ایک اوور میں 2 بلند او بالا چھکے لگائے۔

کپتان ڈیرن سیمی کے ہمراہ مصباح الحق نے شاندار پارٹنر شپ قائم کرکے زلمی کو پریشانی کے بھنور سے نکال دیا۔

اننگز کے 18ویں اوور میں ڈیرن سیمی نے حارث رؤف کے خلاف 18 رنز بنا کر میچ کو مکمل طور پر پشاور زلمی کے پلڑے میں رکھ دیا۔

تاہم ریان ٹین ڈسکاٹی کی جانب سے کرائے جانے والے آخری اوور میں ڈیرن سیمی 120 کے مجموعے پر 46 رنز بنانے کے بعد بولڈ ہوگئے، اس کی اگلی ہی گیند پر مصباح الحق کا کیچ چھوٹ گیا۔

اسی اوور میں ایک اور ڈرامہ اس وقت دیکھنے میں آیا جب قلندرز کے وکٹ کیپر عمیر مقصود نے نسبتاً مشکل رن آؤٹ چھوڑ دیا۔

پشاور زلمی کے مصباح الحق 59 بنا کر ناٹ آؤٹ رہے اور ٹیم کو اہم فتح دلوا کر پی ایس ایل 2019 کے پلے آف مرحلے کے لیے کوالیفائی کروا دیا۔

دونوں ٹیموں کی اگر بات کی جائے تو پشاور زلمی کی ٹیم اپنے 9 میچز میں سے 6 جیت کر 12 پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر پہلے نمبر پر آگئی۔

لاہور قلندرز کی ٹیم اس شکست کے باوجود 6 پوائنٹس کے ساتھ 5ویں نمبر پر ہے جبکہ اس کے اب بھی دوسرے مرحلے تک پہنچنے کے امکانات موجود ہیں۔

اگر رواں سیزن پر نظر ڈالیں تو یہ دونوں ٹیموں کے درمیان ہونے والے گزشتہ میچ میں پشاور زلمی نے لاہور قلندرز کو شکست سے دوچار کیا تھا۔

اس کے علاوہ پشاور زلمی کی ہی ٹیم نے لاہور قلندرز کو پی ایس ایل سیزن 4 کے اب تک کے کم ترین اسکور پر بھی آؤٹ کرنے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔