پاکستان کی 'جوابی کارروائی' میں جے ایف-17طیارہ استعمال ہوا، رپورٹ
واشنگٹن: امریکی نشریاتی ادارے کیبل نیوز نیٹ ورک (سی این این) کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان نے آزاد کشمیر میں بھارتی دراندازی کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے بھارتی طیارے کو مار گرانے کے لیے ایف-16 کے بجائے جے ایف-17 تھنڈر جنگی طیارے کا استعمال کیا۔
خیال رہے کہ جے ایف-17 تھنڈر چینی ساختہ جنگی طیارہ ہے جسے پاکستان اور چین نے مشترکہ طور پر تیار کیا۔
سی این این کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ ’ممکن ہے کہ بھارتی طیارے کو گرانے اور نتیجتاً پائلٹ ابھی نندن کو حراست میں لینے کی کارروائی میں ان میں سے ایک طیارے کا استعمال کیا گیا ہو‘۔
واضح رہے کہ امریکی سفارت کار جاننا چاہتے تھے کہ کیا پاکستان نے اس کارروائی میں امریکی ساختہ طیارے ایف-16 کو استعمال کیا تھا؟
یہ بھی پڑھیں: پاک فضائیہ میں جے ایف - 17 تھنڈر طیارہ کی شمولیت
رپورٹ میں اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی تھی کہ بھارتی طیارہ روسی ساختہ ایم آئی جی-21 تھا، جو 1960 سے بھارتی فضائیہ کے زیرِ استعمال ہے اور ایسے 200 طیاروں میں سے ایک تھا۔
اس حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے ایشیا اسپیسفک کالج آسٹریلیا کے ایک استاد نشانک موٹوانی نے سی این این کو بتایا کہ یہ طیارے مختلف حادثات کا شکار ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے بھارتی پائلٹس اس جہاز کو ’اڑتا تابوت‘ قرار دیتے ہیں۔