وزیر اعظم عمران خان کو امن کا نوبل انعام دینے کا مطالبہ
پاک فضائیہ کے نوجوانوں کی جانب سے گزشتہ ماہ 27 فروری کو فضائی سرحدی حدود کی خلاف ورزی کیے جانے پر 2 بھارتی لڑاکا طیاروں کو تباہ کرنے اور ایک پائلٹ کو گرفتار کرنے کے بعد دونوں ممالک میں کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔
پاک فضائیہ کے جوانوں نے بھارتی لڑاکا طیاروں کو تباہ کرنے کے بعد بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کیا تھا، جسے 2 دن پاکستان نے اپنی تحویل میں رکھا تھا۔
ابھی نندن کو گرفتار کرنے کے بعد پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں جذبہ خیر سگالی کے تحت آزاد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے گرفتار بھارتی پائلٹ کو آزاد کرنے کے اعلان کے بعد دنیا بھر میں ان کے امن پھیلانے کے پیغام کو سراہا گیا تھا۔
وزیر اعظم کے اعلان کے بعد گزشتہ روز شام کو گرفتار بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا گیا۔
گرفتار بھارتی پائلٹ کو جذبہ خیر سگالی کے تحت آزاد کرنے اور خطے میں امن پھیلانے کے وزیر اعظم عمران خان کے فیصلوں کے بعد سوشل میڈیا پر انہیں امن کا نوبل انعام دینے کی مہم شروع کردی گئی۔
یہ ویڈیو دیکھیں: پاک فضائیہ نے بھارتی پائلٹ گرفتار کرلیا
نہ صرف سوشل میڈیا بلکہ وزیر اعظم عمران خان کو امن کا نوبل انعام دینے کے لیے ایک آن لائن پٹیشن کی مہم بھی شروع کردی گئی، جس پر ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد دستخط کر چکے۔
وزیر اعظم عمران خان کو امن کا نوبل انعام دینے کی آن لائن پٹیشن کا آغاز 2 دن قبل رمیز آصف نامی شخص کی جانب سے کیا گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے پٹیشن پر ہزاروں افراد نے دستخط کردیے۔
پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ خطے میں امن قائم کرنے کی کوششیں کرنے پر اس درخواست کے ذریعے وزیراعظم پاکستان عمران خان نیازی کو 2020 کے امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کیا جاتا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہےکہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا مقصد خطے میں امن اور استحکام پیدا کرنا ہے، اس لیے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ انہیں 2020 کا امن کا نوبل انعام دیا جائے۔
آن لائن پٹیشن پر 2 مارچ کی صبح تک ایک لاکھ 90 ہزار سے زائد افراد دستخط کر چکے تھے۔
مزید پڑھیں: گرفتار بھارتی پائلٹ کو واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کردیا گیا
علاوہ ازیں ٹوئٹر پر بھی وزیر اعظم عمران خان کو امن کا نوبل انعام دینے کی مہم شروع کردی گئی اور ’نوبل پیس پرائز فار عمران خان‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کیا گیا۔
کئی ٹوئٹر صارفین نے وزیر اعظم عمران خان کے امن پھیلانے کے اقدامات کو سراہا اور مطالبہ کیا کہ انہیں امن کا نوبل انعام دینے کا اعلان کیا جائے۔
خیال رہے کہ امن کا نوبل انعام دنیا کے کسی بھی شخص کو ان کی امن پھیلانے کی کوششوں کے عوض دیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی پائلٹ کی رہائی کے فیصلے پر عمران خان کی تعریفیں
اس انعام دنیا کو دنیا کے سب سے معتبر انعام کا درجہ حاصل ہے۔
امن کا نوبل انعام زیادہ تر سیاستدانوں کو ان کی امن پھیلانے اور جنگیں ختم کرنے کی کوششوں پر دیا جاتا ہے۔
پاکستان کی ملالہ یوسف زئی کا 2014 میں امن کا نوبل انعام دیا گیا تھا، وہ یہ انعام حاصل کرنے والی پہلی پاکستانی اور دنیا کی کم عمر ترین لڑکی ہیں۔
ملالہ یوسف زئی کو امن کا نوبل انعام بھارتی سماجی کارکن 67 سالہ کیلاش ستھیارتھی کے ساتھ دیا گیا تھا۔