پاکستان

بھارت کے پاس جیش محمد کے سربراہ کے خلاف ثبوت ہیں تو فراہم کرے، وزیر خارجہ

بھارت، پاکستان کے ساتھ ثبوتوں کا تبادلہ کرے جو پاکستان کی عدالت میں قابل قبول ہوں، شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اگر بھارت کے پاس پلوامہ حملے میں جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کے ملوث ہونے کے بارے میں ٹھوس ثبوت ہیں تو وہ پاکستان کو فراہم کریں تاکہ پاکستانی عوام اور عدلیہ کو اعتماد میں لیا جا سکے۔

امریکی خبر رساں ادارے سی این این کو خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میں بھارتی حکومت کو پیغام دیتا ہوں یہ نئی حکومت ہے جس کی نئی ذہنیت ہے، ہم امن کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں، ہمارا ایجنڈا لوگوں کی فلاح و بہبود ہے۔

مزید پڑھیں: پاک-بھارت کشیدگی: لائن آف کنٹرول پر پاک فوج ہائی الرٹ

ان کا کہنا ہے کہ ہم معیشت کی بہتری پر توجہ دینا چاہتے ہیں، ہم کرپشن کا خاتمہ کرتے ہوئے طرز حکمرانی کو بہتر کرنا چاہتے ہیں کیونکہ ہمیں اسی چیز کا ووٹ ملا ہے۔

پلوامہ میں بھارتی فوج پر حملے کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو گیا تھا جہاں بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر حملے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا۔

اس کے بعد بھارت نے 26فروری کو پاکستانی سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان میں دہشت گرد کیمپ کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا تاہم پاکستان نے اس دعوے کو مسترد کر دیا تھا۔

پاک فضائیہ نے اس موقع پر بروقت کارروائی کرتے ہوئے پاکستان میں دراندازی کرنے والے بھارتی طیاروں کو بھاگنے پر مجبور کردیا تھا۔

اگلے دن بھارتی دراندازی کے جواب میں پاکستان نے 2 بھارتی لڑاکا طیاروں کو مار گرایا تھا جس سے دونوں ممالک کے درمیان صورتحال انتہائی کشیدہ ہوگئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پاک فضائیہ نےبھارتی طیارہ گرایا، پائلٹ کو بھی گرفتار کرلیا

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان اور خطے میں امن اور مفاہمت چاہتے ہیں، ہم مغربی سرحد پر مصروف ہیں، ہم مشرقی محاذ پر جارحیت اور اشتعال انگیزی نہیں چاہتے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی پالیسی ہے کہ ہم بھارت سمیت کسی بھی ملک کے خلاف کسی بھی تنظیم یا فرد کو اپنی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں کرنے دیں گے۔

جب شاہ محمود قریشی سے سوال کیا گیا کہ بھارت جیش محمد کے سربراہ کا نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں ڈلوانے کا خواہشمند ہے، اس بارے میں وہ کیا سوچتے ہیں تو پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم اشتعال انگیزی میں کمی کے لیے ہر قدم اٹھانے کو تیار ہیں، اگر ان کے پاس اچھے، ٹھوس ثبوت ہیں تو ہمارے ساتھ بیٹھیں اور بات کر کے مذاکرات شروع کریں۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا مسعود اظہر پاکستان میں ہیں اور کیا حکومت ان کا پیچھا کرے گی تو شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ میری معلومات کے مطابق وہ پاکستان میں ہیں، ان کی طبیعت اس حد تک خراب ہے کہ وہ گھر سے باہر نہیں نکل سکتے۔

مزید پڑھیں: بھارت کے گرفتار پائلٹ کو جذبہ غیر سگالی کے تحت رہا کردیں گے، وزیراعظم

انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ ثبوتوں کا تبادلہ کرے جو پاکستان کی عدالت میں قابل قبول ہوں۔

وزیر اعظم عمران خان کی جانب بھارتی پائلٹ ابھی نندن وردھمان کی رہائی کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے بھارت پائلٹ کو جذبہ خیر سگالی کے تحت رہا کیا اور ہم محسوس کرتے ہیں کہ یہ پاکستان کی جانب سے اشتعال انگیزی کم کرنے کی خواہش کا واضح اظہار ہے۔