کراچی: قتل، بھتہ خوری میں ملوث پولیس اہلکار سمیت 3 ملزمان گرفتار
کراچی: پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے سنگین جرائم میں ملوث ایک پولیس اہکار سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
سی ٹی ڈی آپریشن ون نے شاہ فیصل کے علاقے میں کارووائی کے دوران تینوں ملزمان ہارون رضا، شیخ جاوید بنگالی اور ظفر سپاری کو گرفتار کیا جن کا تعلق 'ایم کیو ایم لندن' سے ہے۔
مزید پڑھیں: سندھ پولیس میں جعلی بھرتیوں کی تحقیقات کا حکم
ایس پی مرتضی بھٹو نے بتایا کہ تینوں ملزمان متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) یونٹ 105 کے کارکنوں کے طور پر کام کرتے تھے۔
پولیس کے اعلیٰ افسر نے دعویٰ کیا کہ ’ملزمان کا گروہ ٹارچر سیل چلانے سمیت جلاؤ گھیراو اور بھتہ کی وارداتوں میں بھی ملوث رہا‘۔
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ ’ملزمان نے مخالف سیاسی اور مذہبی جماعت کے کارکنوں کے قتل کا بھی اعتراف کیا ہے‘۔
مرتضی بھٹو کا کہنا تھا کہ ابتدائی مرحلے میں دوران تفتیش ملزم اب تک 10 افراد کے قتل کا اعتراف کر چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے قتل کی وارداتیں شاہ فیصل اور کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے کی حدود میں کی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت، آئی جی سندھ کے درمیان لفظی جنگ میں شدت
علاوہ ازیں اہلکار کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کا بھی آغاز کردیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس 13 دسمبر کو سپریم کورٹ میں محکمہ پولیس کے اہلکاروں کے جرائم میں ملوث ہونے کے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران صوبائی حکام کی جانب سے 12 ہزار ایسے پولیس اہلکاروں کی فہرست پیش کی گئی جو جرائم اور طاقت کے غلط استعمال میں ملوث تھے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل 2رکنی بینچ نے اس مقدمے کی سماعت کی، سماعت کے آغاز میں محکمہ داخلہ کی جانب سے ایک نئی رپورٹ پیش کی گئی، جس میں عدالت کو آگاہ کیا گیا تھا کہ مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے پولیس افسران کے خلاف کارروائی کی گئی۔
مزید پڑھیں: آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کا نوٹیفکیشن معطل
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈی ایس پی نثار احمد بروہی کو 134 سپاہیوں کی غیر قانونی تقرریوں میں ملوث پانے کے بعد مستقل ریٹائر کردیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق سابق انسپکٹر جنرل پولیس ( آئی جی پی) سندھ غلام حیدر جمالی، سابق اے آئی جی فنانس فدا حسین، سینئر سپرٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) غلام اظہر مہیسر، ضلع مٹھیاری کے ایس پی امجد احمد شیخ اور دیگر اعلیٰ عہدوں پر فائز پولیس افسران کا طرز عمل غیر قانونی پایا گیا۔