بڑھتے ہوئے مالی خسارے پر اراکینِ اسمبلی کا اظہارِ تشویش
اسلام آباد: ترقیاتی اخراجات میں کمی کے باوجود مالی سال 2019 کی پہلی ششماہی کے دوران بڑھتے ہوئے خسارے اور آمدنی میں کمی پر اراکینِ اسمبلی کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
جس کے بعد حکومت نے آئندہ بجٹ میں ریونیو فراہم کرنے والے 6 سیکٹرز میں ریسرچ پر مبنی ٹیکسیشن متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ بات قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ریونیو کے اجلاس میں سامنے آئی جس کی سربراہی کمیٹی چیئرمین اور تحریک انصاف کے رکنِ اسمبلی فیض اللہ نے کی۔
یہ بھی پڑھیں: ملکی معیشت 8 سال کی بدترین سطح پر پہنچ گئی
اجلاس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین ڈاکٹر جہانزیب خان نے بتایا کہ آئندہ مالی سال 20-2019 کا بجٹ پیش کرنے سے پہلے ایک جامع اصلاحاتی نظام پر عملدرآمد کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بین الاقوامی ماہرین کی مدد سے مختلف سیکٹرز کے ٹیکس کی حقیقی صلاحیت کا تجزیہ کرنے کے لیے مخصوص ریسرچ پیپرز تیار کیے گئے تاکہ ٹیکس نظام کو موثر بنایا جاسکے۔