جنگیں کیوں لڑی جاتی ہیں؟
جنگیں کیوں لڑی جاتی ہیں؟
اگر دنیا کی تاریخ پر نظر دوڑائی جائے تو اس میں اس قدر ہولناک جنگوں کی لرزہ خیز داستانیں مدفون نظر آئیں گی، جنہیں انسان آج تک بھلا نہیں پائے۔
جنگ اگرچہ انسانی فطرت کا حصہ نہیں سمجھی جاتی تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ جنگوں کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنا خود انسان قدیم ہے۔
دنیا کی تاریخ اور جنگوں کا تجزیہ کرنے سے ہمیں اندازہ ہوگا کہ آج تک جتنی بھی جنگیں لڑی گئیں وہ معمولی باتوں سے ہی شروع ہوئیں۔
زیادہ تر جنگیں بادشاہوں، ریاستوں اور حکومتوں کے چھوٹے چھوٹے مفادات کی خاطر شروع ہوئیں جن سے لاکھوں انسان اپنے جیسے ہی دوسرے انسانوں کی وحشت کا نشانہ بنے۔
دنیا کی تاریخی جنگیں، انسانی کھوپڑیوں کے مینار، بھوک، افلاس اور تشدد سے بھری پڑی ہے اور حیران کن بات یہ ہے کہ ایسی جنگیں انسانی خود غرضی کی وجہ سے ہی ہوئیں جن کی لرزہ خیز داستانیں آج بھی لوگوں کے رونگٹے کھڑے کر دیتی ہیں۔
اگر دنیا کی قدیم ترین جنگوں کو چھوڑ کر آخری 100 سال کی جنگوں کا جائزہ لیا جائے تو بھی ایسی داستانیں سامنے آئیں گی جنہیں سننا یا برداشت کرنا ہر انسان کے بس کی بات نہیں۔
دنیا کی جدید اور بڑی جنگوں کی تاریخ آج سے 105 سال قبل جنگ عظیم اول سے شروع ہوتی ہے اور اس جنگ نے انسانوں کے خیالات اور رویوں کو بھی تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
جنگ عظیم اول سے لے کر عرب-اسرائیل جنگ اور پھر نائن الیون حملوں کے بعد دہشت گردی کے خلاف جدید جنگوں نے دنیا کو صرف تشدد، خوف، بھوک اور بے بسی ہی دی ہے۔
جنگ عظیم اول سے لے کر اب تک کی تمام جنگوں کا جائزہ لینے سے پتہ چلے گا کہ یہ جنگیں معمولی باتوں اور کچھ شخصیات کی انا کی وجہ سے ہی لڑی گئیں۔