پاکستان

پاک-بھارت کشیدگی، کمرشل فلائٹس کیلئے پاکستان کی فضائی حدود بند

پشاور کے باچا خان ایئرپورٹ کو فوجی امور کی انجام دہی کے باعث فلائٹ آپریشن کے لیے بند کردیا گیا، رپورٹ
| |

کراچی: پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کے باعث ہر قسم کی کمرشل فلائٹس کے لیے پاکستان کی فضائی حدود کو بند کردیا گیا۔

پاکستان ایئر لائیز (پی آئی اے) کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا گیا کہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی کی وجہ سے ملک میں کمرشل فلائٹس کے لیے فضائی آپریشن متاثر ہوا ہے۔

علاوہ ازیں پاکستان کے شعبہ ہوا بازی (سی اے اے) نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا کہ حالیہ کشیدگی کی وجہ سے سی اے اے نے پاکستانی فضائی حدود کو بند کردیا ہے اور اس سے متعلق نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے ذرائع کے مطابق پاکستان کی فضائی حدود کل (جمعرات) رات 12 بجے تک بند رہے گی اور ساتھ ہی سی اے اے نے دوبارہ ناٹم جاری کرکے تمام ایئرلائنز کو آگاہ بھی کردیا۔

اس سے قبل پی آئی اے ذرائع کے حوالے سے یہ رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ لاہور سے دہلی جانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 270 منسوخ کردی گئی۔

پی آئی اے ذرائع کے مطابق اس کے علاوہ لاہور سے مانچسٹر جانے والی پرواز پی کے 709 کو بھی کشیدہ صورتحال کے باعث اُڑان بھرنے سے روکا ہوا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ کلیئرنس ملتے ہی پرواز روانہ کردی جائے گی۔

مزید پڑھیں: پاک فضائیہ نے 2 بھارتی لڑاکا طیارے مار گرائے، پاک فوج

پاکستانی فضائی حدود کی بندش کے بعد فلائٹ ریڈار 24 کا لیا گیا اسکرین شاٹ۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا تھا کہ کراچی ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معمول کے مطابق جاری ہے۔

علاوہ ازیں پشاور کے باچا خان ایئرپورٹ کو فوجی امور کی انجام دہی کے باعث فلائٹ آپریشن کے لیے بند کردیا گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے ایک پریس کانفرنس میں تصدیق کی کہ پاک-بھارت حالیہ کشیدگی کے باعث پاکستانی فضائی حدود میں کمرشل آپریشن معطل کیے گئے ہیں۔

اس سے قبل پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈی جی میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پاک فضائیہ نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے بھارتی فورسز کے 2 لڑاکا طیاروں کو مار گرایا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک بھارتی لڑاکا طیارہ مقبوضہ کشمیر میں گر کر تباہ ہوا جبکہ دوسرا طیارہ پاکستان کے علاقے آزاد کشمیر میں گرا۔

واضح رہے کہ 14 فروری کو بھارت کے زیر تسلط کشمیر کے علاقے پلوامہ میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی بس پر حملے میں 44 پیراملٹری اہلکار ہلاک ہوگئے تھے اور بھارت کی جانب سے اس حملے کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دیا گیا تھا جبکہ پاکستان نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی دراندازی کے بعد جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا، ترجمان پاک فوج

گزشتہ روز بھارت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ بھارتی فضائیہ کے طیاروں نے پاکستان کی حدود میں در اندازی کرتے ہوئے دہشت گردوں کا مبینہ کیمپ کو تباہ کردیا۔

بھارت کی جانب سے آزاد کشمیر کے علاقے میں دراندازی کی کوشش کو پاک فضائیہ نے ناکام بناتے ہوئے اور بروقت ردعمل دیتے ہوئے دشمن کے طیاروں کو بھاگنے پر مجبور کیا تھا۔

بعد ازاں پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے بتایا تھا کہ آزاد کشمیر کے علاقے مظفرآباد میں داخل ہونے کی کوشش کر کے بھارتی فضائیہ کے طیاروں نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی خلاف ورزی کی۔