سپریم کورٹ کا کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رکھنے کا حکم
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں شہر کو تجاوزات سے پاک اور اصل شکل میں بحال کرنے کے معاملے کی سماعت عدالت نے باغ ابن قاسم سمیت شہر بھر سے تجاوزات کا ملبہ فوری ہٹانے کا حکم دے دیا۔
عدالت عظمیٰ میں جسٹس گلزار کی سربراہی میں بینچ نے سماعت کی جس میں انہوں نے چیف سیکریٹری کو آپریشن کی نگرانی کی ہدایت کردی۔
عدالت نے دیگر اداروں کو تجاوزات گرانے اور ملبہ اٹھانے میں مداخلت نہ کرنے کی ہدایت بھی کی۔
مزید پڑھیں: کراچی: لائٹ ہاؤس، آرام باغ میں تجاوزات کےخلاف آپریشن، 800 دکانیں مسمار
دوران سماعت جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیئے کہ چھوٹے چھوٹے پلاٹس پر کاروباری ادارے اور ریسٹورنٹس بنادیئے گئے ہیں، اب گلیوں میں چلنے کی جگہ نہیں بچی۔
ان کا کہنا تھا کہ’میرا بھی خواب ہے کہ کراچی اصل شکل میں بحال ہو اور یہاں کی رونقیں لوٹ آئیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’شہر کو اصل حالت میں رکھنا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ذمہ داری تھی لیکن اس نے اپنا کام نہیں کیا‘۔
ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ شہر کو اصل شکل میں بحال کرنے کے لیے ماہرین کی مدد لے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: تجاوزات کے خلاف آپریشن کا نشانہ صرف غریب ہی کیوں؟
ان کا کہنا تھا کہ یکم جنوری کو کانفرنس میں ماہرین سے رائے لی گئی، منصوبہ بندی کے بغیر کارروائی کی گئی تو انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔
انہوں نے عدالت سے کارروائی کے لیے مہلت طلب کی۔
دوسری جانب سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے بھی آپریشن کے لیے مزید 8 ہفتے کی مہلت طلب کرلی۔درخواستوں پر جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ وہ چیف جسٹس سے درخواست کریں گے کہ کیس متعلقہ بینچ میں لگایا جائے اور ایجنسیوں کو کارروائی کے لیے مہلت ملے۔
سماعت میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ ’تجاوزات کے خلاف آپریشن میں ہمیں جہاں جہاں مشکلات پیش آرہی ہیں ہم نے عدالت کو آگاہ کردیا‘۔