لائف اسٹائل

آغا علی نے سارہ خان سے بریک اپ پر خاموشی توڑ دی

آغا علی اور سارہ خان کے بارے میں خیال تھا کہ وہ ایک دوسرے کے بہت زیادہ قریب ہیں اور جلد شادی کے بندھن میں بندھ جائیں گے۔

گزشتہ دنوں معروف اداکارہ صبا قمر نے ایک انٹرویو کے دوران اعتراف کیا تھا کہ ماضی میں وہ کسی سے محبت کرچکی ہیں اور بریک اپ بھی ہوگیا، اب ایک اور اداکار نے بھی اپنی ذاتی زندگی کے حوالے سے چند انکشافات کیے ہیں۔

معروف اداکار آغا علی اور اداکارہ سارہ خان کے بارے میں مانا جاتا تھا کہ وہ ایک دوسرے کے بہت زیادہ قریب ہیں اور بہت جلد شادی کے بندھن میں بھی بندھ جائیں گے۔

اس تعلق کی تصدیق دونوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاﺅنٹس پر بھی کافی حد تک کی تھی مگر پھر گزشتہ دنوں آغا علی کی ایک انسٹاگرام پوسٹ سے عندیہ ملا کہ دونوں کے درمیان بریک اپ ہوگیا ہے، جبکہ دونوں نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر اپنی اکھٹی تصاویر بھی ڈیلیٹ کردیں۔

مگر اداکار نے کچھ واضح نہیں کیا تھا اور ان کے مداح جاننا چاہتے تھے کہ اس جوڑے کے درمیان کیا چل رہا ہے۔

اب آغا علی نے ڈان نیوز کے مارننگ شو میں اس بارے میں پہلی بار کھل کر بات کی اور بریک اپ کی تصدیق کردی، جس کی ویڈیو نیچے دیکھ سکتے ہیں۔

جب شو کے دوران ان سے سارہ خان سے تعلق کے بارے میں سوال کیا گیا تو آغا علی نے کہا 'سارہ ایک زبردست لڑکی ہے اور میں ان کا اور ان کے کام کا بہت احترام کرتا ہوں'۔

فوٹو بشکریہ بزنس ریکارڈر

انہوں نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ ان کے مداح سارہ کے ساتھ بریک کے حوالے سے وضاحت کے حقدار ہیں، جب کوئی تعلق شروع ہوتا ہے تو ایسا لگتا ہے کہ دونوں افراد ایک جیسی زندگی چاہتے ہیں مگر اکثر اوقات یہ غلط ہوتا ہے اور پھر وہ الگ ہونے لگتے ہیں۔

آغا علی نے بتایا کہ بریک اپ سے ان پر کیا اثرات مرتب ہوئے 'میرے لیے بریک اپ بہت سخت ثابت ہوا اور خود کو بہت زیادہ تنہا اور الگ تھلگ محسوس کرنے لگا تھا، مگر زندگی تو آگے بڑھتی رہتی ہے مگر زندگی میں واپسی کافی مشکل ثابت ہوا'۔

فوٹو بشکریہ مینگوباز

اداکار کا کہنا تھا کہ وہ اپنے دوستوں کے شکرگزار ہیں جنہوں نے اس مرحلے سے گزرنے میں ان کی مدد کی اور سپورٹ کیا۔

انہوں نے سوشل میڈیا پر اس حوالے سے مذاق بنانے والوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں حد عبور نہیں کرنی چاہئے اور احساس کرنا چاہئے کہ ان کے الفاظ دیگر پر کیا اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی سیلیبرٹی کی زندگی پر بات کرنے کی ایک حد ہوتی ہے اور لوگوں کو سمجھنا چاہئے کہ ان کے کونسے الفاظ اس حد کو عبور کرسکتے ہیں۔