آسٹریلیا کی چارلس اسٹیورٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ رات بھیگنے پر آدھے گھنٹے کی ورزش سے نیند متاثر نہیں ہوتی بلکہ اس سے بھوک پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے جس سے جسمانی وزن کم ہوتا ہے۔
اس تحقیق کے دوران دن بھر میں مختلف اوقات میں ورزش کے اثرات کا جائزہ 11 درمیانی عمر کے افراد پر لیا گیا۔
ان افراد کو تین گروپس میں تقسیم کرکے انہیں صبح 6 سے 7۔ دوپہر 2 سے 4 یا شام 7 سے 9 کے درمیان ورزش کی ہدایت کی گئی۔
تینوں گروپس میں شامل افراد کو 30 منٹ کی ایک جیسی ورزش جیسے سائیکلنگ کرنے کی ہدایت کی گئی اور پھر ان سے رات کو نیند کے معیار کے بارے میں پوچھا گیا۔
ان رضاکاروں کے خون کے نمونے بھی ورزش سے پہلے اور بعد میں لیے گئے نتاءجسے معلوم ہوا کہ شام کو ورزش کرنے سے نیند متاثر نہیں ہوتی بلکہ یہ بھوک بھڑکانے والے ہارمون گرلین پر قابو پانے میں مدد دیتی ہے۔
محققین نے تسلیم کیا کہ اس ورزش کے نتائج کا اطلاق تمام افرد پر نہیں ہوسکتا کیونکہ ہر ایک کا میٹابولزم مختلف طرح کام کرتا ہے۔
مگر ان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں توقع ہے کہ اس طرح کی تحقیق میں خواتین کو شامل کرکے ہم ورزش کے نیند اور بھوک پر مرتب ہونے والے اثرات کا جامع جائزہ لے سکیں گے۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل ایکسپیرمنٹل فزیولوجی میں شائع ہوئے۔