کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور 161 کا جادوئی ہندسہ
ہم جب بھی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں نہ صرف جیت بلکہ شاندار کارکردگی دکھانے والی ٹیموں کا تذکرہ کرتے ہیں تو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا ذکر سب سے پہلے آتا ہے۔ حالانکہ یہ ٹیم اب تک پی ایس ایل کا ٹائٹل جیتنے میں کامیاب نہیں ہوسکی لیکن یہ ہر مرتبہ حریفوں کے لیے ڈراؤنا خواب ثابت ہوئی ہے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی کارکردگی ہر سال کی طرح اس سال بھی عمدہ انداز میں جاری ہے جہاں اس نے 2 سابقہ چیمپیئنز اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی کو چاروں شانے چت کیا اور اس کے ساتھ ساتھ ایونٹ کی سب سے مضبوط اور مہنگی ترین ٹیم ملتان سلطانز کو بھی شکست دے کر پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن پر قبضہ جمالیا۔
تاہم غور طلب بات یہ ہے کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی کامیابیوں کے پیچھے ممکنہ طور پر ایک ہندسے ’161‘ کا خاص جادو دکھائی دیتا ہے جس کے بارے میں آپ کو آگے بتایا جائے گا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی کامیابی سرفراز احمد کی تجربہ کار کپتانی کے ساتھ ساتھ ٹیم کی فیلڈنگ، باؤلنگ اور بیٹنگ پر بھی منحصر کرتی ہے اور اس ٹیم نے اب تک ایونٹ میں کسی بھی لمحے یہ محسوس نہیں ہونے دیا کہ حریف ٹیم کسی بھی طرح انہیں شکست دے سکتی ہے۔
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی وکٹیں زیادہ تر بیٹنگ کے لیے سازگار نظر آرہی ہیں اور گرم موسم میں پہلی اننگز سے زیادہ دوسری اننگز میں بیٹنگ کرنا اور ہدف کا تعاقب کرنا زیادہ آسان نظر آرہا ہے۔ اسی وجہ سے پی ایس ایل 2019 کے ابتدائی 3 میچوں میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیتا لیکن تینوں ہی مرتبہ حریف ٹیم کو بیٹنگ کی دعوت دی۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا پی ایس ایل 2019 میں پہلا میچ روایتی حریف پشاور زلمی کے خلاف تھا جس میں کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔
ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں وسیع تجربہ رکھنے والی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی باؤلنگ لائن نے مصباح الحق، کامران اکمل، کیرون پولارڈ اور صہیب مقصود پر مشتمل مضبوط بیٹنگ لائن کو بڑا اسکور نہ بنانے دیا اور زلمی کی پوری ٹیم نے مقررہ 20 اوورز میں 4 وکٹوں پر 155 رنز بنائے۔
پشاور زلمی کی جانب سے دیئے گئے اس ہدف کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے رواں برس ٹیم میں شامل ہونے والے عمر اکمل کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت 4 وکٹوں کے نقصان پر آخری اوور میں پورا کیا اور پہلی فتح حاصل کی۔