کھیل

ہربھجن سنگھ کا ورلڈ کپ میں پاکستان کے ساتھ میچ کے بائیکاٹ کا مطالبہ

ملک ہمارے لیے پہلے ہے، بھارتی ٹیم اتنی مضبوط ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ میچ کھیلے بغیر بھی جیت سکتی ہے، بھارتی کرکٹر

بھارتی کرکٹر ہربھجن سنگھ نے اپنی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان کے خلاف بھارتی ٹیم کے میچ کا بائیکاٹ کرے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے ’ اے ایف پی‘ کے مطابق ہربھجن سنگھ نے کہا کہ ’ 16 جون کو پاکستان کے ساتھ ورلڈ کپ کا میچ نہیں کھیلیں، ملک ہمارے لیے پہلے ہے اور ہم اپنی تمام فورسز کے ساتھ کھڑے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’پاکستان سرحد پار دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے اور یہ حملہ ناقابل یقین حد تک حیران کن تھا‘۔

ہربھجن سنگھ نے 2015 میں اپنا آخری ٹیسٹ کھیلا تھا وہ اب صرف انڈین پریمیئر لیگ کے لیے کھیلتے ہیں،انہوں نے ٹیسٹ میچز میں 417 وکٹیں لی ہیں۔

مزید پڑھیں: پلوامہ حملہ: بھارت معلومات دے پاکستان تعاون کرنے کو تیار ہے، عمران خان

بھارت اگر مانچسٹر میں کھیلے جانے والے میچ کا بائیکاٹ کرتا ہے تو وہ ورلڈ کپ میں پاکستان کے خلاف کھیلے جانے والے میچ کے پوائنٹس سے محروم ہوجائے گا لیکن ہربھجن سنگھ کا کہنا ہے کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

انہوں نے گزشتہ روز آج تک ہندی نیوز چینل کو بتایا کہ ‘ ہمیں پوائنٹس سے محروم ہونے کی فکر نہیں کیونکہ بھارتی ٹیم اتنی مضبوط ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ میچ کھیلے بغیر بھی جیت سکتی ہے‘۔

کرکٹ کلب آف انڈیا کے سیکریٹری نے پاکستان سے میچ کے بائیکاٹ کا معاملہ آگے پہنچایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں راجستھان چھوڑنے کا حکم

سریش بافنا نے پلوامہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’ کرکٹ کلب آف انڈیا ایک اسپورٹس ایسوسی ایشن ہے لیکن قوم سب سے پہلے ہے‘۔

مزید برآں بھارت کی فٹ بال لیگ بھی مشکلات کا شکار ہوگئی ہے کیونکہ دفاعی چیمپئنز منروا پنجاب ایف سی 25 فروری کو رئیل کشمیر کے ساتھ میچ کھیلنے کے لیے سری نگر جانے سے انکار کردیا ہے۔

مشرقی بنگال کی جانب سے بھی 28 فروری کو رئیل کشمیر کے خلاف کھیلےجانے والے میچ پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

رئیل کشمیر کے شریک مالک سندیپ کا کہنا ہے کہ ’وہ میچ نہ کھیلنے کے لیے انتہائی بدقسمت واقعے کو بہانے کے طور پر استعمال کررہے ہیں‘۔

انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ ہم امن اور کشمیر کے لوگوں کے لیے کھیلنا چاہتے ہیں‘۔

یاد رہے گزشتہ ہفتے بھارت کے زیر تسلط کشمیر کے علاقے پلوامہ میں فوجی دستے پر ہونے والے ایک خود کش حملے میں 41 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔

حملے کے بعد بھارت نے روایتی طور پر پاکستان کے خلاف بیان بازی کرتے ہوئے تمام تر ذمہ داری پاکستان پر عائد کی اور ساتھ ہی دھمکیاں دینے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

تاہم پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے نہ صرف اس حملے کی مذمت کی بلکہ بھارت کو پیشکش بھی کی کہ اگر معلومات فراہم کی جائیں گی تو پاکستان تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔