اسمتھ، پی ایس ایل میں ڈی ولیئرز جیسے مزید بڑے نام دیکھنے کے خواہاں
جنوبی افریقہ کے سابق کپتان گریم اسمتھ نے کہا ہے کہ اے بی ڈی ولیئرز کی پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) 2019 میں شرکت اور لاہور سمیت پاکستان میں ہونے والے میچز کھیلنے کا فیصلہ ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کے لیے مثبت ثابت ہوگا۔
پی ایس ایل کی ویب سائٹ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں گریم اسمتھ نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ پی ایس ایل کامیاب ہو اور امید ہے کہ اگلے چند برسوں میں لیگ سے مزید کئی کھلاڑی سامنے آئیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘دنیائے کرکٹ میں اور بھی بڑی ٹیمیں ہیں مگر ایک مضبوط اور بہتر پاکستانی ٹیم کھیل کے مستقبل کے لیے اہم ہے’۔
پی ایس ایل پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘اے بی ڈی ولیئرز پاکستان کرکٹ کے لیے کارآمد ہورہے ہیں جو بہترین بات ہے’۔
یہ بھی پڑھیں:ڈھائی سو روپے یومیہ کمانے والا دنیا کا تیز ترین باؤلر بننے کا خواہشمند
ورلڈ الیون کے ساتھ جنوبی افریقہ کے صف اول کے 5 کھلاڑیوں کی پاکستان کے دورے کو یاد دلاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘جنوبی افریقہ کے چند کھلاڑی 2017 میں آئی سی سی ورلڈ الیون کے ساتھ پاکستان گئے تھے اور ڈی ولیئرز جیسے بڑے نام کا پاکستان جانا شان دار ہوگا’۔
انہوں نے ڈی ولیئرز کی جانب سے پاکستان میں میچز کھیلنے کی حامی بھرنے کو پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کے لیے مثبت قرار دیا اور کہا کہ ‘اس سے پی ایس ایل کا معیار بہتر ہوگا اور پھر اس سے مزید بڑے ناموں کو لانے اور پاکستان میں مزید بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کے لیے ایک معیار قائم ہوسکتا ہے’۔
خیال رہے کہ گریم اسمتھ نے 109 ٹیسٹ میچوں میں جنوبی افریقی ٹیم کی قیادت کی تھی جو ایک ریکارڈ ہے جبکہ انہوں نے اپنے ملک کے لیے 117 ٹیسٹ، 197 ایک روزہ اور 33 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے۔
مزید پڑھیں:پی ایس ایل کے اگلے سیزن کے تمام میچ پاکستان میں ہوں گے،نعیم الحق کا دعویٰ
ماضی کے ایک کامیاب کپتان نے پی ایس ایل کو نئے باصلاحیت کھلاڑیوں کی دریافت کے لیے موزوں قرار اور شامل کھلاڑیوں پر خوشی کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘میں یہاں چند دنوں سے ہوں اور میچوں کو دیکھنا دلچسپ ہے اور باصلاحیت کھلاڑی ہیں’۔
گریم اسمتھ نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو دورہ جنوبی افریقہ میں بھی کھیلتے ہوئے دیکھا حالانکہ ٹیسٹ سیریز میں شکست ہوئی تھی لیکن کھیل میں واپسی کی تڑپ بہت اچھی تھی اور یہ پاکستانی کھلاڑی جیت کی لگن سے کھیلتے ہیں اور وہی جذبہ مجھے پی ایس ایل میں بھی نظر آیا۔
پی ایس ایل 2019 کے اب تک کے میچوں پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘پی ایس ایل میں سخت مقابلہ ہے، یہ کھلاڑی اے بی ڈی ولیئرز سے سیکھیں گے جو اپنے کھیل کے انداز سے دنیا بھر کے مداحوں کے تصورات میں ہے’۔
یہ بھی پڑھیں:پی ایس ایل: لاہور قلندرز بریتھ ویٹ کے بعد ایک اور کھلاڑی سے محروم
انہوں نے کہا کہ ‘ڈی لیئرز جیسے کھلاڑی کی موجودگی بہترین ہے اور یہ اچھی بات ہے کہ چند بہترین کھلاڑی موجود ہیں جو ایونٹ کی شہرت کے لیے اچھا ہے اس کے علاوہ مقابلوں کی ساخت بھی بن جائے گی’۔
سابق جنوبی افریقی کپتان کا کہنا تھا کہ ‘اے بی ڈی ولیئرز ایونٹ میں بڑے اسکورز کرتے ہیں لیکن ان کی موجودگی نوجوان کھلاڑیوں کو کھیل کی اخلاقیات سمیت کئی چیزیں سیکھنے کو ملیں گے’۔
پی ایس ایل کے رواں سیزن میں 18 اور 19 فروری کو میچز نہیں رکھے گئے ہیں، دو روز کے آرام کےبعد 20 فروری کو ٹیموں کے درمیان مقابلوں کا دوبارہ آغاز ہوگا۔