بھارت نے موہالی اسٹیڈیم سے پاکستانی کھلاڑیوں کی تصاویر ہٹا دیں
بھارت کی جانب سے ایک عرصے سے کھیل کو سیاست کی نذر کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور پڑوسی ملک نے ایک مرتبہ پھر تمام اخلاقی حدود عبور کرتے ہوئے اپنے میدان میں نصب پاکستانی کھلاڑیوں کی تمام تصویریں اتار دیں۔
مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے حملے کے بعد سے بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے حالانکہ پاکستان اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اس میں کسی بھی قسم کے کردار سے انکار کر چکا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل کے نشریاتی حقوق لینے والی بھارتی کمپنی کا لیگ نشر کرنے سے انکار
پروسی ملک کی جانب سے جہاں پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے وہیں ایک مرتبہ پھر بھارت نے کھیلوں پر اثرانداز ہوتے ہوئے ہر طرح کے سفارتی آداب اور اخلاقی اقدار بھی بھلا دیں۔
پنجاب کرکٹ ایسوسی ایشن حکام نے موہالی اسٹیڈیم کی دیواروں پر نصب پاکستانی کرکٹرز کی تمام تصویریں ہٹا دی ہیں اور اس کی وجہ ہلاک فوجی اہلکاروں سے اظہار یکجہتی کو قرار دیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ کُل 15 تصویریں ہٹائی گئی ہیں جن میں پاکستان کے سابق کپتان اور موجودہ وزیر اعظم عمران خان، سابق عظیم بلے باز جاوید میانداد، انضمام الحق اور شاہد آفریدی کی تصاویر شامل ہیں۔
ان تصاویر میں دونوں ٹیموں کے درمیان ورلڈ کپ 2011 میں کھیلے گئے سیمی فائنل کی تصاویر بھی شامل ہیں جس میں پاکستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: حفیظ پاکستان سپر لیگ سے باہر، ورلڈ کپ میں بھی شرکت مشکوک
اس میچ کو دیکھنے کے لیے پاکستان کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور ان کے بھارتی ہم منصب منموہن سنگھ نے بھی اسٹیڈیم کا رخ کیا تھا اور دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں سے ملاقات کی تھی۔
یاد رہے کہ واضح رہے کہ 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں 44 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد نئی دہلی نے کسی بھی طرح کی تحقیقات کیے بغیر اس کا الزام پاکستان پر عائد کردیا تھا جسے اسلام آباد نے مسترد کردیا۔