آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہباز شریف ودیگر پر فرد جرم عائد
لاہور کی احتساب عدالت نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پر آشیانہ ہاؤسنگ ریفرنس میں فرد جرم عائد کردی۔
احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن نے شہباز شریف کے خلاف چارجز لگائے جبکہ اپوزیشن لیڈر نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے عدالت میں الزامات کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے متنازع آشیانہ ہاؤسنگ منصوبے کا 2010 میں آغاز کیا گیا تھا۔
شہباز شریف پر الزام عائد ہے کہ انہوں نے ہاؤسنگ اسکیم کے کنٹریکٹ کی نیلامی میں کامیاب ہونے والے چوہدری لطیف اینڈ سنز کا کنٹریکٹ منسوخ کرنے کے احکامات جاری کیے تھے جس کے بعد یہ کنٹریکٹ پیراگون سٹی پرائیوٹ لمیٹڈ کی پروکسی کمپنی لاہور کاسا ڈویلپز کو دیا گیا تھا اور اس سے قومی خزانے کو 19 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نقصان ہوا تھا۔
مزید پڑھیں: 'شہباز شریف کی رہائی نے سازش کو بے نقاب کردیا'
ان پر پنجاب کی لینڈ ڈیولپمنٹ کمپنی (پی ایل ڈی سی) کو آشیانہ اقبال منصوبے کو لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو دینے کی ہدایات دینے کا بھی الزام ہے جنہوں نے لاہور کاسا ڈیولپرز کو یہ کنٹریکٹ فراہم کیا اور اس سے قومی خزانے کو 71 کروڑ 50 لاکھ روپے کا نقصان ہوا جس کے بعد یہ منصوبہ مکمل طور پر ناکام ہوگیا۔
نیب کی جانب سے شہباز شریف پر آشیانہ اقبال منصوبے کے کنسلٹنسی سروس کنٹریٹ کو 19 کروڑ 20 لاکھ روپے میں انجینیئرنگ کنسلٹنسی سروسز پنجاب کو فراہم کرنے کی پی ایل ڈی سی کو ہدایت کرنے کا بھی الزام لگایا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ معروف کنسلٹنسی کمپنی نیسپاک کی جانب سے اس کام کے لیے 3 کروڑ 50 لاکھ روپے کی بولی لگائی گئی تھی۔
عدالت نے آج کیس میں وزیر اعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد اور دیگر پر بھی فرد جرم عائد کردی۔
نیب کے مطابق فواد حسن فواد نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ منصوبے میں سیکریٹری کے خدمات انجام دیتے ہوئے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا تھا۔
نیب کی جانب سے کیس میں سابق ڈائریکٹر جنرل لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی احد چیمہ کو بھی گرفتار کیا تھا، دیگر گرفتار افراد میں بلال قدوانی، امتیاز حیدر، شاہد شفیق، سردار سعید اور عارف بٹ شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف عدالتی حکم پر سب جیل سے رہا
آج سماعت کے دوران شہباز شریف نے عدالت میں کہا کہ نیب نے ان کے خلاف جھوٹے الزامات لگائے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی اختیارات کا ناجائز استعمال نہیں کیا بلکہ قومی مفاد کا تحفظ کیا ہے۔
انہوں نے نیب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’قوم دیکھے گی کہ یہ تاریخ کا سب سے جھوٹا کیس ثابت ہوگا، نیب جھوٹا ہے‘۔
جج نے شہباز شریف کی بات پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی کارروائی سے معلوم ہوجائے گا کہ کیس جھوٹا تھا یا نہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ وہ بیمار ہیں اور انہیں آرام کرنے کا کہا گیا ہے اور ابھی بھی وہ درد کی وجہ سے بیلٹ پہنے ہوئے ہیں۔
نیب استغاثہ وارث علی جنجوعہ کی جانب سے عدالت میں شہباز شریف کے وکیل کی فرد جرم عائد کرنے میں ایک ہفتہ تاخیر کی درخواست کی مخالفت کی گئی تھی۔