پاکستان

سعودی ولی عہد نے خود کو پاکستان کا سفیر کہہ کر ہمارے دل جیت لیے، عمران خان

محمد بن سلمان سےجب سعودیہ میں کام کرنے والے پاکستانیوں کی بات کی تو جواب دیا کہ مجھے وہاں اپنا سفیر سمجھیں، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے خود کو سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر کہہ کر پاکستانیوں کے دل جیت لیے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں وزیر اعظم عمران خان نے لکھا کہ جب میں نے ان سے کہا کہ سعودی عرب میں کام کرنے والے 25 لاکھ پاکستانیوں کے ساتھ ایسا برتاؤ کیا جائے جیسے وہ آپ کے اپنے ہوں، تو اس پر سعودی ولی عہد کی جانب سے یہ کہنا کہ ’آپ سعودی عرب میں مجھے اپنا سفیر سمجھیں‘، اور اس بات نے پاکستان کے لوگوں کے دل جیت لیے۔

علاوہ ازیں وزیر اعظم اور سعودی ولی عہد کی آج ناشتے پر بھی ملاقات کی، جس میں عمران خان نے محمد بن سلمان سے خود کو پاکستان کا سفیر کہنے پر اظہار تشکر کیا۔

سعودی علی عہد اپنے دورے کے دوران چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، ارکان پارلیمنٹ اور پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کریں گے۔

خیال رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 17 فروری کو 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے۔

مزید پڑھیں: سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان، عرب میڈیا نے کیا لکھا؟

اسلام آباد کے نور خان ایئربیس پر سعودی ولی عہد کے طیارے کو لینڈ ہونے سے قبل پاکستانی حدود میں پاک فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے اپنے حفاظتی حصار میں لیا تھا۔

بعد ازاں ایئرپورٹ پر وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وفاقی کابینہ کے ارکان نے ان کا پرتپاک استقبال کیا تھا اور عمران خان خود گاڑی چلا کر سعودی مہمان کو وزیر اعظم ہاؤس لے کر گئے تھے۔

وزیر اعظم ہاؤس میں سعودی ولی عہد کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا تھا، جہاں انہوں نے مختصر سے خطاب میں کہا تھا کہ مستقبل میں پاکستان بہت اہم ملک ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: پہلے مرحلے میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری بڑی رقم ہے، سعودی ولی عہد

اس موقع پر وزیر اعظم اور سعودی ولی عہد کی براہ راست ملاقات بھی ہوئی تھی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان 20 ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط ہوئے تھے۔

محمد بن سلمان نے کہا تھا کہ ’ہم نے آج مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کردیئے، پہلے مرحلے میں سعودی سرمایہ کاری کی مالیت 20 ارب ڈالر کی ہے اور پہلے مرحلے کے لیے یہ بہت بڑی رقم ہے'۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہر گزرتے مہینے اور سال کے ساتھ سعودی سرمایہ کاری میں بڑے اعداد و شمار کے ساتھ اضافہ ہوتا جائے گا جو دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہوگی۔