کیا اسکول وین مالکان بچوں کی حفاظت کے لیے ’یہ‘ اقدامات اٹھائیں گے؟
جنوری کی ایک کہر آلود صبح عام دنوں کی طرح ایک چھوٹی ہائی روف اسکول وین اورنگی ٹاؤن میں ایک سے دوسرے گھر جا کر اسکول جانے والے بچوں کو اٹھا رہی تھی۔
اسکول کے لیے دیر ہو رہی تھی اس لیے ٹریفک سے بچنے کی خاطر تھوڑی جلد بازی میں وین سڑک سے ذرا سے نیچے اتر گئی اور اس کے پہیے کیچڑ میں پھنس گئے۔ ڈرائیور ایکسی لیٹر دبا کر گاڑی کو باہر نکالنے کی جتنی زیادہ کوشش کرتا اتنی ہی زیادہ گاڑی زمین میں دھنستی چلی جاتی۔ ڈرائیور وین سے اترا اور گاڑی کے پچھلے حصے کا جائزہ لینے لگا۔ پہلے تو کچھ بچے گاڑی کا وزن کم کرنے کی غرض سے وین سے نیچے اترے لیکن پھر جب دیکھا کہ ڈائیور گاڑی کو دھکا دے رہا ہے تو انہوں نے بھی وین پر اپنے چھوٹے چھوٹے ہاتھوں سے پوری قوت کے ساتھ گاڑی کو دھکا دینا شروع کردیا۔
اتنے میں اچانک وین کو آگ لگ گئی۔
گاڑی کو آگ لگ جانے کی وجہ سے کُل 14 سوار بچوں میں سے 8 کے قریب زخمی ہوگئے۔ ہسپتال میں طبی امداد لیتے 7 سے 10 برس کی عمر کے چھوٹے بچوں کی سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی تصاویر نے ہر کسی کی توجہ حاصل کرلی۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ وین میں نصب ایل پی جی سلنڈر پھٹ جانے کی وجہ سے پیش آیا۔ بعدازاں اس دعوے کو مسترد کردیا گیا۔ واقعے کی تحقیقات سے پتہ چلا کہ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ بھڑک اٹھی تھی۔
پولیس نے زخمی ہونے والے بچوں میں سے ایک بچے کے والد کی مدعیت میں وین کے ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ شہری سطح پر اسکول وین میں سی این جی سلنڈر استعمال کرنے پر پابندی عائد ہے، لیکن اس کے باجود یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس وین میں ایک کے بجائے، 2 سلنڈرز نصب تھے، جن میں سے ایک ایل پی جی سلنڈر ڈرائیونگ سیٹ کے قریب نصب تھا جبکہ دوسرا سی این جی سلنڈر گاڑی کے پچھلے حصے میں نصب تھا۔ حادثے کے دوران دونوں سلنڈرز گاڑی میں نصب تھے، لیکن خوش قسمتی سے وہ نہیں پھٹے، اگر اس آگ میں یہ دونوں سلنڈرز بھی پھٹ جاتے تو ایک بڑے سانحے کی شکل اختیار کرلیتے۔
اگرچہ گاڑی کو آگ ایل پی جی یا سی این جی سلنڈرز دونوں کے باعث نہیں لگی تھی مگر ایک حقیقت اپنی موجود ہے کہ گاڑیوں میں سلنڈر کی اس طرح تنصیب بالکل بھی ٹھیک نہیں ہے۔ وین میں عام طور پر سلنڈر گاڑی کی پچھلی سیٹ کے نیچے نصب ہوتا ہے، اب اگر گاڑی کو پیچھے سے ٹکر لگ جائے تو بھی ایک بڑا حادثہ رونما ہوسکتا ہے۔
گاڑیوں کے ساتھ چلتے پھرتے ایل پی جی سلنڈرز ویسے بھی خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں۔ کچن کے لیے استعمال ہونے والے سلنڈرز کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچانے والے پک اپ ٹرک بھی احتیاطی تدابیر کا خاص خیال رکھتے ہیں، جیسے انہیں عمودی سمت میں سیدھا رکھنا اور یہ یقینی بنانا کہ کوئی سلنڈر بھی لیک نہ ہو۔ اس مقصد کے لیے پریسٹ او لائٹ (prest-o-lite) پی او ایل والوز پر پلگز کا استعمال کیا جاتا ہے، اس طرح سیفٹی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جاتی۔
ہماری ناہموار سڑکوں پر ایسی گاڑیوں کو چلانا بالکل بھی معقول عمل نہیں جن میں یہ سلنڈر ڈرائیور کی سیٹ کے قریب یا گاڑی میں کہیں بھی نصب ہو۔