افغانستان میں سوویت یونین کی شکست کو 30 سال مکمل
ماسکو: افغان جنگ میں حصہ لینے والے سیکڑوں سابق روسی فوجیوں نے افغانستان میں خونزیر جنگ کے بعد روسی افواج کی واپسی کی 30 سالہ یاد کی تقریبا میں شرکت کی۔
فرانسیسی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق اس سلسلے میں انہوں نے ایک بینڈ کے ہمراہ گہرے سبز رنگ کی وردیاں پہن کر ایک دہائی تک جاری رہنے والی جنگ کی یاد میں مارچ پاسٹ کیا اور اس دوران ایک بینر بھی آویزاں کیا گیا تھا جس پر درج تھا کہ ’ہم نے مادرِ وطن کے احکامات کی تعمیل کی‘۔
یاد رہےکہ کابل حکومت کی طالبان سے لڑائی میں روسی افواج، حکومت افغانستان کی کمیونسٹ حکومت کی مدد کو پہنچی تھیں اور اپنے 14 ہزار فوجی جوان گنوا بیٹھی، اس تنازع نے سوویت یونین کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں روسی مداخلت: امریکا پاکستان کو کیسے دیکھتا تھا؟
افغانستان میں جنگ کا حصہ بننے والے ایک سابق فوجی اینڈری گوسیو کا کہنا تھا کہ ’لوگ اس جنگ کے حوالے سے شرمندگی محسوس کرتے ہیں، جیسا کہ یہ صرف ہماری جنگ تھی جبکہ عام عوام کی اس میں کوئی دلچسپی نہیں‘۔