بھارت کے اقدام پر پاکستان کا متعدد تجارتی آپشنز پر غور
اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے کامرس عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پسندیدہ ترین ملک کا درجہ واپس لینے کے اقدام کے بعد پاکستان تمام دستیاب آپشنز پر غور کررہا ہے۔
یہ بات انہوں نے بورڈ آف انویسٹمنٹ کے دفتر میں سعودی ولی عہد اور اعلیٰ سطح کے تجارتی وفد کے 2 روزہ دورے کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مشیر تجارت نے کہا کہ پاکستان، بھارت کے خلاف یک طرفہ اقدامات کے طور پر ساؤتھ ایشیا پریفرینشل ٹریڈ اگریمنٹ (سیپتا) کے تحت دی گئی رعایات واپس لے سکتا ہے اور مذکورہ معاملہ جینیوا کی ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے سامنے بھی اٹھایا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت نے پلوامہ میں بھارتی فوج پر ہونے والے حملے کے بعد پاکستان سے پسندیدہ ترین ملک کی تجارتی حیثیت ختم کردی ہے، جو اس نے 1995 میں دی تھی۔
اس حیثیت کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ مذکورہ ملک درآمدات پر ٹیرف کے حوالے سے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے تمام اراکین کے ساتھ برابری کا درجہ رکھے گا اور کسی سے جانبداری نہیں برتی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے پاکستان سے ’پسندیدہ تجارتی ملک‘ کا درجہ واپس لے لیا
خیال رہے کہ بھارت نے اس سے قبل 2016 میں بھی کشمیر میں اپنی فوج پر ہونے والے ’اڑی حملے‘ کے بعد اسی طرح کا اقدام اٹھایا تھا۔
تاہم اس وقت پاکستان نے پسندیدہ ملک کا درجہ واپس لینے کے بجائے بھارتی حکومت نے پاکستانی فنکاروں کے بولی وڈ میں کام کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔