ایان علی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز
راولپنڈی: کسٹم عدالت نے کرنسی اسمگلنگ کیس میں ماڈل ایان علی کو غیر حاضری پر اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کاآغاز کردیا۔
کسٹم عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کرنسی اسمگلنگ کیس کی سماعت کی جس میں ملزمہ کے وکیل ایڈووکیٹ آفتاب باجوہ، بیرسٹر سرفراز علی میتھلو جبکہ اسپیشل پراسیکیوٹر امین فیروز عدالت میں پیش ہوئے۔
دورانِ سماعت جج نے ریمارکس دیے کہ ملزمہ کبھی اومان اور کبھی دبئی جاتی ہیں تو عدالت میں کیوں پیش نہیں ہوتیں؟ تین سال ہو گئے ہیں لیکن ملزمہ عدالت پیش نہیں ہو رہی۔
یہ بھی پڑھیں: 'بادی النظر میں ملزمہ ایان علی کرنسی اسمگلنگ میں ملوث پائی گئیں'
ملزمہ کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کی موکلہ بیمار ہیں اس لیے پیش نہیں ہو رہیں۔
ان کا موقف تھا کہ عدالتی فیصلے کے خلاف عدالت عالیہ سے رجوع کیا تھا لیکن حکم ملا کہ کسٹم عدالت کے لیے لاہور کسٹم کی عدالت سے رجوع کریں۔
انہوں نے درخواست کی کہ مارچ تک کا وقت دیا جائے اس وقت ان کی مؤکلہ پیش ہو جائیں گی جس پر جج نے ریمارکس دیے کہ گزشتہ سماعت پر آپ نے فروری کو پیش کرنے کا کہا تھا اور اب آپ مارچ کی تاریخ مانگ رہے ہیں۔
جج کا کہنا تھا کہ بار بار تاریخ لینے کے بجائے میرے حکم کی تعمیل کریں اور ملزمہ کو عدالت پیش کریں اگر آپ کو مارچ کی تاریخ دے بھی دوں تو بھی آپ ملزمہ کو پیش نہیں کریں گے۔
مزید پڑھیں: کرنسی اسمگلنگ کیس: ایان علی پر فرد جرم عائد
جس پر ملزمہ کے وکیل نے استدعا کی کہ ہم پیش ہی اسی لیے ہو رہے ہیں کیونکہ ہم نے اپنی مؤکلہ کو عدالت پیش کرنا ہے وہ جیسے ہی صحت یاب ہوں گی عدالت میں پیش ہو جائیں گی۔
جس پر جج نے استفسار کیا کہ ملزمہ کبھی اومان اور کبھی دبئی جاتی ہیں عدالت کیوں نہیں پیش ہوتیں؟
سماعت میں ملزمہ کے وکیل نے استدعا کی کہ وکلا کے الیکشن ہو رہے ہیں اس لیے مارچ کی تاریخ مانگ رہے ہیں جبکہ ملزمہ کے دوسرے وکیل سرفراز میتھلو نے استدعا کی کہ مجھے بیرون ملک جانا ہے اس لیے گزارش ہے کہ مارچ کی تاریخ دی جائے جس پر جج نے ریمارکس دئیے کہ اس وقت تک آپ حکم امتناع لے آئیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ماڈل ایان علی کرنسی اسمگلنگ کےالزام میں گرفتار
عدالت نے دوران سماعت تفتیشی افسر سے ضامن کے متعلق استفسار کیا جس پر تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ایک ضامن عمرے کی ادائیگی کے لیے گیا ہے جبکہ دوسرا عدالت میں موجود ہے۔
جس پر عدالت نے ایان علی کے خلاف اثاثہ جات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی، جبکہ ملزمہ کے اثاثہ جات کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔
علاوہ ازیں دونوں ضامنوں کو دوبارہ طلبی کا نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 9 مارچ تک ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ ماڈل ایان علی کو 14 مارچ 2015 کو اسلام آباد کے بینظیر انٹرنیشنل ائرپورٹ سے دبئی جاتے ہوئے اُس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب دورانِ چیکنگ ان کے سامان سے 5 لاکھ امریکی ڈالر برآمد ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں: ایک مرتبہ پھر ایان علی کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
ایان علی کے خلاف کرنسی اسمگلنگ کا مقدمہ درج ہونے کے بعد انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا جس کے بعد ان کے خلاف کسٹم کی عدالت میں سماعت شروع ہوئی اور کسٹم کے عبوری چالان میں انہیں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔
بعد ازاں ایان علی نے راولپنڈی کی کسٹم عدالت اور لاہور ہائی کورٹ میں اپنی ضمانت کی درخواست دائر کی جسے مسترد کردیا گیا تھا۔
لاہور ہائی کورٹ میں ضمانت کی دوسری درخواست کا فیصلہ ماڈل کے حق میں آیا جس کے بعد انہیں عدالت کے حکم پر جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔