سٹی گروپ انکارپوریشن اور اسٹینڈرڈ چارٹرڈ پی ایل سی نے اپنی اپنی علیحدہ پیشکش کی جبکہ لازارڈ لمیٹڈ نے پاکستانی بروکریج کمپنی نیکسٹ کیپیٹل لمیٹڈ کے ساتھ مل کر پیشکش کی۔
اس معاہدے کے حوالے سے معلومات رکھنے والے ماہرین کے مطابق حکومت کی ایل این جی سے چلنے والے پاور پلانٹ پر چینی و مشرق وسطیٰ کے سرمایہ کاروں کی توجہ اپنی طرف مبذول کی ہے۔
پاکستان کو نجکاری میں مالیاتی مشاورت کے لیے 10 بولیاں موصول ہوئی ہیں اور بینک کا انتخاب مارچ کے آخر تک کیا جائے گا۔
واشگٹن کے مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ کے تجزیہ کار عارف رفیق کا کہنا تھا کہ ’نجکاری سے ملک کو لیے انتہائی ضروری غیر ملکی زرمبادلہ حاصل ہوگا جس سے حکومت کے غیر ملکی قرضوں میں مدد ملے گی اور آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پیکج بھی اس میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں‘۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کی نجکاری کمیشن کے نمائندے نے سرکاری رائے دینے سے انکار کردیا۔
سی آئی سی سی، سٹی گروپ، سی ایل ایس اے، کریڈت سوئس، جے پی مورگن، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ، الیگزر سیکیورٹیز اور نیکسٹ کیپیٹل کے نمائندوں نے بھی معاملے پر رائے دینے سے انکار کردیا۔
دوسری جانب لازارڈ، بینک الفلاح، پاک برونئی اور زیرک نے بھی سوالات پر فوری جواب نہیں دیا۔
یہ خبر ڈان اخبار میں 15 فروری 2019 کو شائع ہوئی