پاکستان

اطالوی نژاد پاکستانی لڑکی کے قتل میں نامزد 11ملزمان عدالت سے بری

ثنا چیمہ کی موت پر ان کے دوستوں کی جانب سے گھروالوں کے خلاف بیانات پر یہ معاملہ عالمی سطح پر سامنے آیا تھا۔
|

منڈی بہاؤالدین: ڈسٹرک اینڈ سیشن عدالت گجرات نے پاکستانی نژاد اطالوی شہری ثناء چیمہ کے قتل کے مقدمے میں نامزد تمام ملزمان کو بری کردیا۔

واضح رہے کہ صوبہ پنجاب کے ضلع گجرات میں 26 سالہ پاکستانی نژاد اطالوی شہری ثناء چیمہ کو غیرت کے نام پر قتل کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا جس کا مقدمہ ان کے بھائی، چچا اور والد کے خلاف پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

مذکورہ قتل کی تفتیش کے سلسلے میں پولیس نے ثنا چیمہ کی قبر کشائی بھی کی تھی، جس سے حاصل کیے گئے نمونوں کی فرانزک رپورٹ میں بھی اس کی ہلاکت گلا دبانے سے بتائی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی نژاد اطالوی لڑکی کا غیرت کے نام پر قتل، مقدمہ درج

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گجرات امیر مختار گوندل نے گجرات کے تھانہ کُنجاہ میں درج ثناء چیمہ کے قتل کا فیصلہ سُناتے ہوئے مقدمے میں نامزد ملزمان والد مصطفیٰ چیمہ، چچا مظہر چیمہ اور بھائی عدنان چیمہ کو عدم ثبوت اور گواہان کی بِنا پر بری کردیا۔

سماعت میں ملزمان کی طرف سے ذوالقرنین ایڈووکیٹ نے دلائل دئیے، واضح رہے کہ اطالوی شہری ثناء چیمہ کی موت پر عالمی توجہ بھی مبذول ہوگئی تھی۔

یاد رہے کہ خبروں میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ 26 سالہ ثناء چیمہ کو کچھ دن قبل گھر والوں نے بہانے سے اٹلی سے پاکستان بلا کر زبردستی اس کی شادی کرنا چاہی تھی مگر ثناء نے انکار کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: پولیس نے ثنا چیمہ کی قبر کشائی کر کے نمونے حاصل کر لیے

رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ ثناء کی جانب سے شادی سے انکار پر مبینہ طور پر گھر والوں نے اسے غیرت کے نام پر تشدد کر کے قتل کیا اور موت کو حادثہ قرار دے کر لاش کو دفنا دیا تھا۔

ثناء چیمہ کی پراسرار موت کی خبر سن کر اٹلی میں موجود دوستوں نے سوشل میڈیا پر ان کے والد اور گھر والوں کے خلاف بیانات جاری کیے تھے، جس کے باعث یہ معاملہ عالمی سطح پرمنظرِ عام پر آیا تھا۔

ثناء چیمہ کو 18 اپریل 2018 کو مبینہ طور پر قتل کیا گیا تھا جس حوالے سے اطالوی میڈیا میں خبریں نشر ہونے پر 24 اپریل کو پولیس نے اپنی مدعیت میں ایف آئی آر درج کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: دھوکے سے پاکستان لائی گئی خاتون واپس اٹلی پہنچا دی گئی

پاکستانی نژاد اطالوی لڑکی کی موت کا معاملہ اٹلی میں بھی سرخیوں کی زینت بنا تھا، بعد ازاں اخبارات میں خبریں شائع ہونے پر گجرات پولیس نے لڑکی کے قتل کا مقدمہ درج کیا تھا۔