پاکستان

ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر

سندھ میں 80 ہزار افراد اس ٹائیفائیڈ کا شکار ہوچکے ہیں جن میں سب سے زیادہ کیسز کراچی اور حیدرآباد میں سامنے آئے، رپورٹ

کراچی: سندھ میں ایکس ڈی آر ٹائیفائڈ کیسز کی بڑی تعداد سامنے آنے پر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) نے عوام کے لیے اس سے بچاؤ کی ہدایات جاری کردیں۔

ان احتیاطی تدابیر میں کہا گیا ہے کہ پینے کے لیے صرف ابلا ہوا صاف پانی استعمال کریں اور اسی پانی سے پھل سبزیاں اور برتن دھوئیں۔

ہر مرتبہ ٹوائلٹ استعمال کرنے کے بعد اور کچھ بھی کھانے سے قبل صابن سے ہاتھ دھوئیں جبکہ بازاری اشیا کھانے سے گریز اور باہر کی برف استعمال کرنے سے بھی پرہیز کریں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ادویات سے بھی نہ ختم ہونے والے ٹائیفائڈ کا انکشاف

اس کے علاوہ طبی ماہرین نے کہا کہ بیماری کی صورت میں خود سے ادویات استعمال نہیں کریں بلکہ صرف کسی مستند اور قابل ڈاکٹر سے علاج کروائیں۔

اس قسم کے بخار میں مخصوص اینٹی بائیوٹک ادویات اثر کرتی ہیں لہٰذا ہدایات میں یہ بھی کہا گیا کہ حکیم یا ہومیو پیتھک ڈاکٹر سمیت کسی بھی اور قسم کا علاج کرنے والے معالج اینٹی بائیوٹک تجویز نہیں کرسکتے۔

واضح رہے کہ میڈیا رپورٹ کے مطابق ایکس ڈی آر ٹائیفائڈ سے صرف سندھ میں اب تک 80 ہزار افراد متاثر ہوچکے ہیں جن میں سب سے زیادہ کیسز کراچی، اس کے بعد حیدرآباد، سانگھڑ اور اطراف کے اضلاع میں سامنے آئے۔

مزید پڑھیں: ’سندھ میں مہلک ٹائیفائیڈ کی وبا پر قابو پانے کی کوششیں جاری’

مذکورہ انفیکشن بیکٹیریم سالمونیلا ٹائفی کی وجہ سے ہوتا ہےجو پانی اور غذا کے ذریعے پھیلتا ہے۔

ایکس ڈی آر ٹائیفائڈ سے متاثر ہونے کی علامات میں تیز بخار، کمزوری، پیٹ درد، جی متلانا، الٹیاں، سردرد، کھانسی اور بھوک نہ لگنا شامل ہیں۔


یہ خبر 14 فروری 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔