دسترخوان

خون کی کمی دور کرنے میں مددگار پھل

جسم میں خون کی کمی یا انیمیا درحقیقت جسم میں خون کے سرخ خلیات کی کمی کو کہا جاتا ہے جو آکسیجن کی فراہمی کا کام کرتے ہیں۔

جسم میں خون کی کمی یا انیمیا درحقیقت جسم میں خون کے سرخ خلیات کی کمی کو کہا جاتا ہے جو آکسیجن کی فراہمی کا کام کرتے ہیں۔

اس مرض میں خون کے صحت مند سرخ خلیات میں ہیمو گلوبن کی کمی ہوجاتی ہے جو جسم کے مختلف حصوں میں آکسیجن پہنچاتے ہیں، ہیموگلوبن وہ جز ہے جو خون کو سرخ رنگ دیتا ہے۔

یعنی جسم کو خون کی کمی سے بچانے کے لیے ضروری ہے کہ ہیموگلوبن کی سطح کو مناسب حد تک برقرار رکھا جاسکے، کیونکہ اس کی کمی شدید تھکاوٹ اور کمزوری کے ساتھ ساتھ اینمیا کا شکار بنا سکتی ہے۔

اور یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ ہیموگلوبن کی کمی سے بچنے کے لیے آئرن سے بھرپور غذاﺅں کا استعمال بہت ضروری ہے جو کہ ہیموگلوبن کی پیداوار کے ساتھ خون کے سرخ خلیات کے لیے اہم کردار ادا کرنے والا جز ہے۔

خون کی کمی ایسا مسئلہ ہے جس کا سامنا ہر 10 میں سے 8 افراد کو ہوتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے ایک تخمینے کے مطابق دنیا کی 80 فیصد آبادی کو آئرن کی کمی کا سامنا ہوتا ہے خصوصاً حاملہ خواتین میں یہ خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

بالغ افراد کے لیے اس حوالے سے روزانہ آئرن کی مقدار بھی تجویز کی گئی ہے جیسے مردوں کے لیے 8 ملی گرام جبکہ خواتین کے لیے 18 ملی گرام، تاہم 50 سال کی عمر کے بعد خواتین میں بھی یہ مقدار 8 ملی گرام ہوجاتی ہے۔

مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ خون کی کمی کے اکثر کیسز میں غذائی تبدیلیاں لاکر اس پر قابو پانا ممکن ہوتا ہے۔

یہاں ایسے ہی پھلوں اور ان کے بنے مشروبات کے بارے میں جانیں جو خون کے سرخ خلیات کو بڑھانے میں مدد دیتا ہے۔

کھجور

کھجور کھانا سنت نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ہے، کھجور بے وقت کھانے کی لت پر قابو پانے میں مدد دینے والا موثر ذریعہ ہے جبکہ یہ آئرن کی سطح بھی بڑھاتی ہے، جس سے خون کی کمی جلد دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔ تاہم کھجور کے استعمال کے حوالے سے بھی ذیابیطس کے مریضوں کو احتیاط کی ضرورت ہے۔

انار

انار خون کی کمی دور کرنے کے لیے بہترین پھلوں میں سے ایک ہے جس میں آئرن، وٹامن اے، سی اور ای موجود ہوتے ہیں، اس میں موجود ایسکوریبک ایسڈ جسم میں آئرن کو بڑھا کر خون کی کمی دور کرتا ہے، روزانہ اس پھل کے جوس کا ایک گلاس پینا اس سمئلے کا بہترین حل ثابت ہوسکتا ہے۔

کیلے

کیلے آئرن سے بھرپور ہوتے ہیں جو کہ خون میں ہیموگلوبن بننے کے عمل کو حرکت میں لاتا ہے، آئرن کے ساتھ یہ فولک ایسڈ کے حصول کا بھی اچھا ذریعہ ہے جو خون کے سرخ خلیات بننے کے عمل کے ضروری ہوتا ہے۔

سیب

کہا جاتا ہے کہ ایک سیب روزانہ ڈاکٹر کو دور رکھے، اس میں کتنی حقیقت ہے، اس سے قطع نظر یہ پھل آئرن سے بھرپور ضرور ہوتا ہے جو ہیموگلوبن بننے کے عمل کو تیز کرتا ہے، روزانہ ایک سیب کھانا خون کی کمی سے بچنے یا دور کرنے میں مدد دیتا ہے۔

خشک آلوبخارے

خشک آلو بخارے بھی خون کی کمی دور کرنے میں انتہائی موثر ثابت ہوتے ہیں، یہ وٹامن سی اور آئرن سے بھرپور ہوتے ہیں جو ہیموگلوبن کو بڑھانے میں مدد دیتے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ ان میں موجود میگنیشم بھی اس حوالے سے مدد دیتا ہے، میگنیشم جسم میں آکسیجن کی ترسیل میں مدد دیتا ہے۔

مالٹے

آئرن جسم میں وٹامن سی کی مدد کے بغیر مکمل طور پر جذب نہیں ہوپاتا اور یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ مالٹے اس وٹامن سے بھرپور ہوتے ہیں، تو اس موسم میں روزانہ ایک مالٹا کھانا اس کمی کو دور کرنے میں بہترین ٹوٹکا ثابت ہوسکتا ہے۔

کیلے اور سیب کا مشروب

سیب اور کیلے سے بننے والا ایک مشروب ایسا ہے جو کہ موٹاپے پر کنٹرول کرنے کے ساتھ ساتھ جسم میں آئرن کی سطح بڑھانے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے لیے ایک کیلا، ایک سیب، ایک کھانے کا چمچ شہد اور آدھا گلاس دودھ لیں، کیلا کا چھلکا اتار کر اسے کاٹ لیں، جس کے بعد سیب کو چھلکوں کے ساتھ ہی ٹکڑوں میں کاٹیں۔ اب انہیں جوسر میں ڈال کر ایک چمچ شہد کا اضافہ کردیں اور پھر دودھ کو بھی ڈال کر سب اجزاءکو اچھی طرح بلینڈ کرلیں۔ اگر تو آپ کو یہ مشروب گاڑھا لگے تو اس میں مزید دودھ کو ڈال کر اسے بلینڈ کریں۔ بس پھر گلاس میں نکال کر پی لیں، اس مشروب کا استعمال بہت کم وقت میں خون کی کمی کے مسئلے سے نمٹنے میں مدد دے سکتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔