پاکستان

پاکستان کو یمن تنازع میں جھونکنے کی سازش نہیں ہو رہی، شاہ محمود قریشی

اچھےکام کو شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، ایران کو اسلامی فوجی اتحاد میں شمولیت کیلئے ہماری وکالت کی ضرورت نہیں، وزیرخارجہ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ’پاکستان کو یمن تنازع میں جھونکنے کی کوشش یا سازش نہیں کی جارہی، بدقسمتی سے اچھے کام کو بھی شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے‘۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب وزیر خارجہ نے زور دیا کہا کہ ’اگر کسی کو تشویش ہے اسے ذہن اور دل سے نکال دے‘۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی ولی عہد کی خانہ کعبہ میں حاضری کے مناظر

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ’ایران خود مختار ملک ہے اور اس کو اسلامی فوجی اتحاد میں شمولیت کے لیے پاکستان کی وکالت کی ضرورت نہیں ہے‘۔

پریس کانفرنس میں وزیر خارجہ کے ہمراہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد بھی موجود تھے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ 8 مفاہمت کی یادداشتوں پردستخط ہوں گے تاہم دونوں ممالک کے مابین اقتصادی تعاون اور یادداشتوں پر عملی اقدامات کے لیے ’کوآرڈینشین کونسل‘ تشکیل دی جائے گی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب میں کونسل کی سربراہی خود ولی عہد محمد بن سلمان کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سعودی عرب کی جانب سے اتنا بڑا وفد پہنچ رہا ہے جس میں وزارتوں کے حکام سمیت سعودی کمپنیوں کے سربراہان بھی شامل ہوں گے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب کےساتھ تعلقات نئےدورمیں داخل ہورہے ہیں اور وزیراعظم عمران خان کی ذاتی کاوشوں سےدوطرفہ تعلقات میں خوشگوارتبدیل آئی۔

شاہ محمود قریشی نے دعویٰ کیا کہ خوشگوارتبدیلی کاعملی مظاہرہ 16اور17فروری کودکھائی دےگا۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نےمشکل وقت میں پاکستان کی کھل کرمدد کی اور 30سال بعد ریاض نےوزیراعظم عمران خان کواسٹیٹ وزٹ دیا۔

مزیدپڑھیں: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 10ارب ڈالر سے زائد کے معاہدے متوقع

شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ ’سعودی عرب نے تین سال کے لیے تیل موخر ادائیگی میں دینے کا وعدہ کیا جبکہ پاکستان میں تیل کی سالانہ درآمدات 3.2 ارب ڈالر ہے، اس طرح مجموعی طور پر 9.6 ارب ڈالر بنتا ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ جب پاکستان تحریک انصاف حکومت میں آئی تو سعودی عرب کے ساتھ تعلقات سرد مہری کا شکار تھے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ’سعودی عرب نے پاکستان کو ادائیگیوں کے توازن کے لیے 3 ارب ڈالر کی خطیر رقم دی‘۔

انہوں نے عندیہ دیا کہ پاک سعودی کے مابین رشتے میں معیاری تبدیلی دیکھیں گے تاہم یہ رویہ صرف ایک ملک کے ساتھ نہیں دیگر ممالک کے ساتھ نظر آئے گا۔

شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ ’وہ جرمنی کے دورے پر جارہے ہیں جو اپنی نوعیت کے اعتبار سے انتہائی اہم ہے‘۔

اپنے جرمنی کے دورے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ’وہ میونخ میں افغانستان کے صدر اشرف غنی سے بھی ملاقات کریں گے اور دونوں رہنما ایک پینل کی سربراہی بھی کریں گے‘۔

یہ بھی پڑھیں: محمد بن سلمان کا دورہ، اہم سامان اور سیکیورٹی ٹیم پاکستان پہنچ گئی

ان کا کہنا تھا کہ ’پینل کو خطے اور افغانستان میں موجودہ ابھرتی ہوئی سیاسی صورتحال سے متعلق آگاہ کیا جائے گا اور ہم دونوں اپنے اپنے ممالک کا نقطہ نظر پیش کریں گے‘۔

اس ضمن میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ’روسی صدر اور امریکی سینیٹرز پر مشتمل وفد سے بھی ملاقات متوقع ہے‘۔

شاہ محمود قریسی نے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’جب ہماری حکومت آئی تو ہم نے اپنی خارجہ پالیسی کی سمت کو اقتصادی سیاسیات پر مبنی ہوگی اور ہم چائیں گے کہ پاکستان کو معاشی اور مالی مشکل سے باہر نکالیں‘۔

سعودی جیلوں میں قید پاکستانی

ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ’سعودی عرب کی جیلوں میں سنگین جرائم میں قید پاکستانیوں کے لیے بات کرنا مناسب نہیں تاہم چھوٹے جرائم کی وجہ سے قید کاٹنے والوں کے لیے ضرور بات کی جائے گی‘۔

2 برس میں 7 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری

اس موقع پر مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ ’سعودی عرب پاکستان میں آئندہ 2 برس کے دوران 7ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ریاض ری نیو ایبل انرجی سیکٹر میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا اور اس کے علاوہ خوراک اور زراعت کے شبعوں میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں‘۔

عبدالرزاق داؤد نے بتایا کہ ’سعودی عرب آئل ریفائنگ میں بھی دلچسپی رکھتا ہے اور سعودی عرب نے سندھ اور بلوچستان میں ونڈ اور سولر انرجی میں بھی دلچسپی کا اظہار کیا‘۔