تحریک انصاف کے ’سافٹ لائنر‘ شہباز شریف کی حمایت کیوں کررہے ہیں؟
25 جنوری کو اسپیکر قومی اسمبلی نے جب اجلاس کو غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا تو نہ صرف حکومت بلکہ اپوزیشن کے وہ ارکان بھی حیران ہوتے دکھائی دیے جو تیسری یا چوتھی بار ایوانِ زیریں میں منتخب ہوکر آئے تھے۔ یہ پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار ہوا تھا کہ فنانس بل قومی اسمبلی میں پیش ہونے کے بعد نہ تو اس پر بحث ہوئی اور نہ ہی منظوری کا عمل ہوا، بلکہ اجلاس بغیر بحث کے غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا، حالانکہ قوائد کے مطابق فنانس بل پر 15 دن بحث لازمی ہے۔
نئی منتخب ہونے والی قومی اسمبلی کو اب 6 ماہ مکمل ہونے کو ہیں، لیکن اس عرصے کے دوران قومی اسمبلی کا ریکارڈ دیکھا جائے تو ہمیں مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملتا، کیونکہ قومی اسمبلی ابھی تک چور، ڈاکو اور سلکیٹڈ وزیرِاعظم جیسے الزامات کی زد میں ہے۔ اس ایوان کی جو اصل ذمہ داری تھی بدقسمتی سے اس طرف اس نے ابھی تک سوچا تک نہیں ہے۔