سوتیلی بیٹی کو جنسی ہراساں کرنے کے الزام پر کمپنی نے فلم ساز کی فلم روک دی
ہولی وڈ کی شہرہ آفاق فلمیں بنانے اور 4 مرتبہ فلمی دنیا کا معتبر آسکر ایوارڈ جیتنے والے فلم ساز 83 سالہ ووڈی ایلن نے فلموں کو ریلیز کرنے والی کمپنی کے خلاف اپنی فلم کو ریلیز نہ کرنے پر مقدمہ دائر کردیا۔
ووڈی ایلن نے ہولی وڈ کی فلموں کو دنیا بھر میں ریلیز کرنے والی پروڈکشن کمپنی ’ایمازون‘ کے خلاف اپنی فلم ’اے رینی ڈے ان نیویارک‘ کو ریلیز نہ کرنے پر ہرجانے کا مقدمہ دائر کردیا۔
خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق ووڈی ایلن کی جانب سے نیویارک کی عدالت میں دائر کیے مقدمے میں فلم ساز نے ایمازون پر 6 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا ہے۔
ووڈی ایلن نے عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ کمپنی نے ان کے ساتھ فلم ’اے رینی ڈے ان نیویارک‘ کو دنیا بھر میں ریلیز کرنے کا معاہدہ کیا تھا، تاہم کمپنی نے معاہدہ منسوخ کردیا۔
فلم ساز کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ پروڈکشن کمپنی نے ان کی فلم 25 سال پرانے اور جھوٹے الزام کی بنیاد پر ان کی فلم روکی، جس سے انہیں کروڑوں ڈالر کا نقصان ہوا۔
ووڈی ایلن نے درخواست میں کسی کا نام لیے بغیر لکھا ہے کہ ان پر 25 سال قبل ایک لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا جھوٹا الزام لگایا گیا تھا اور ایمازون نے اس جھوٹے الزام کو بنیاد بنا کر ان کی فلم روکی، جس سے انہیں نقصان اٹھانا پڑا۔