پاکستان

اختیارات کا ناجائز استعمال: سابق وزیر کامران مائیکل کا راہداری ریمانڈ منظور

نیب نے سابق وزیر برائے پورٹس اینڈ شپنگ کو اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
|

لاہور کی احتساب عدالت نے اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں گرفتار سابق وفاقی وزیر کامران مائیکل کا 5 روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرلیا۔

صوبہ پنجاب کے دارالحکومت کی احتساب عدالت میں کامران مائیکل کو سخت سیکیورٹی میں پیش کیا گیا، جہاں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے ملزم کو کراچی منتقل کرنے کے لیے راہداری ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

اس دوران کامران مائیکل کے وکیل نے موقف اپنایا کہ جس ریفرنس میں ان کے موکل کو گرفتار کیا گیا ہے اس میں کامران مائیکل کا نام ہی نہیں، اس پر نیب کے وکیل نے کہا کہ ان کا نام بعد میں آئے گا ابھی تفتیش چل رہی ہے۔

مزید پڑھیں: نیب نے مسلم لیگ (ن) کے سابق وزیر کامران مائیکل کو گرفتار کرلیا

نیب کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہم نے گرفتاری کی وجوہات فراہم کردی ہیں، جس پر کامران مائیکل کے وکیل نے کہا کہ گرفتاری کے اسباب کا لنک ریفرنس سے تو نکالنا چاہیے۔

اس موقع پر احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ مجھے تو صرف راہداری ریمانڈ پر سماعت کرنی ہے، غلط یا صحیح کا فیصلہ متعلقہ عدالت کرے گی۔

جس کے بعد عدالت نے کامران مائیکل کا 5 روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرلیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی احتساب بیورو نے لاہور سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق وفاقی وزیر برائے پورٹس اینڈ شپنگ کامران مائیکل کو اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

تاہم اس بارے میں نیب کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ نیب کراچی نے 'کامران مائیکل کو اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قواعد و ضوابط کے خلاف من پسند افراد کو کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کے پلاٹس الاٹ کیے'۔

نیب کا کہنا تھا کہ کامران مائیکل پر کراچی کے علاقے 'مائی کلاچی میں واقع کے پی ٹی کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی میں 3 کمرشل اور فلیٹ کے پلاٹس بھاری رشوت کے عوض غیر قانونی طور پر اپنے من پسند افراد کو دینے کا الزام ہے'۔

نیب کراچی کا کہنا تھا کہ ‘سابق وفاقی وزیر نے 2013 میں اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے پلاٹس کی الاٹمنٹ کے لیے عہدیداروں پر دباؤ ڈالا’۔

یہ بھی پڑھیں: آمدن سے زائد اثاثے: نیب نے صوبائی وزیر علیم خان کو گرفتار کرلیا

پلاٹس کی مالیت کے حوالے سے نیب کا کہنا تھا کہ کے پی ٹی کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی میں تین قیمتی پلاٹس کی مالیت ایک ارب 5 کروڑ ارب روپے ہے۔

خیال رہے کہ نیب نے کراچی کی احتساب عدالت میں 16 پلاٹس کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا ریفرنس دائر کر رکھا ہے جہاں دعویٰ کیا گیا تھا کہ تفتیش کے دوران کامران مائیکل کی جانب سے رشوت لینے کا انکشاف ہوا تھا۔

واضح رہے کہ کامران مائیکل مسلم لیگ (ن) کے سابق رکن قومی اسمبلی ہیں اور 2013 سے 2016 کے دوران وفاقی وزیر برائے پورٹس اینڈ شپنگ تھے اور اس کے علاوہ دیگر وزارتوں کے قلم دان بھی ان کو دیے گئے تھے۔