شہزادی کی انٹری سے تھائی لینڈ کی سیاست میں ہلچل
اگرچہ دنیا بھر کے متعدد ممالک کے بادشاہ اور شاہی خاندان کے افراد ملکی معاملات اور سیاست میں مداخلت نہیں کرتے، تاہم انہیں بااثر سمجھا جاتا ہے۔
جن ممالک میں اب بھی بادشاہت کا نظام رائج ہے، وہاں کے بادشاہ ریاستوں اور ممالک کے علامتی سربراہ ہوتے ہیں، تاہم ان سے حکومتی و ریاستی معاملات پر تجاویز لینا اب بھی اہم سمجھا جاتا ہے۔
بادشاہت کے نظام پر چلنے والے زیادہ تر ممالک میں شاہی خاندان کے افراد سیاست کا حصہ نہیں ہوتے، تاہم اب جنوب مشرقی ایشیائی ملک تھائی لینڈ کے شاہی خاندان کی ایک شہزادی نے سیاست میں انٹری دے دی ہے۔
سیاحت اور تفریح کے حوالے سے دنیا بھر میں شہرت رکھنے والے متعدد جزائر پر مشتمل ملک تھائی لینڈ کی 67 سالہ شہزادی اوبولرتنا ماہیدول کی جانب سے سیاست میں انٹری دینے کے اعلان کے بعد ملکی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ تھائی لینڈ کے کسی شاہی فرد نے ملکی سیاست میں انٹری دینے کا اعلان کیا ہے۔
اس سے قبل اگرچہ شاہی خاندان کو ملکی معاملات اور سیاست میں اہمیت حاصل تھی، تاہم کبھی بھی کسی شاہی فرد نے باقاعدہ طور پر سیاست میں مداخلت نہیں کی تھی۔