پاکستان

خادم حسین رضوی کو مزید 10 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

انسداد دہشت گردی عدالت نے خادم حسین رضوی سمیت دیگر ملزمان کی ریمانڈ میں توسیع کی۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ خادم حسین رضوی اور دیگر رہنماؤں کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 10 روز کی توسیع کردی۔

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں املاک کو نقصان پہنچانے اور توڑ پھوڑ کے خلاف کیس پر سماعت ہوئی۔

جیل حکام نے تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی سمیت 7 ملزمان کو انسداد دہشت گردی عدالت کے منتظم جج شیخ سجاد کے روبرو پیش کیا۔

خادم حسین رضوی سمیت تمام ملزمان کو 4 روزہ جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔

مزید پڑھیں: خادم رضوی، دیگر 'ٹی ایل پی' رہنماؤں کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع

عدالت نے علامہ خادم حسین رضوی اور دیگر ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 10 روز کی توسیع کر دی۔

عدالت میں پیش کیے گئے ملزمان میں خادم حسین رضوی کے علاوہ افضل قادری، پیر اعجاز اشرفی، فاروق الحسن، شفقت جمیل، وحید نور اور پیر ظہیرالحسن شامل تھے۔

اس موقع پر انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور پولیس کی بھاری نفری عدالت کے باہر موجود تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال توہین مذہب کے مقدمے میں مسیحی خاتون آسیہ بی بی کو رہا کیے جانے کے سپریم کورٹ کے فیصلے خلاف تحریک لبیک پاکستان کے پرتشدد مظاہروں کے دوران املاک کو نقصان اور توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔

خادم حسین رضوی کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کے دوران 23 نومبر کو حفاظتی تحویل میں لیا گیا تھا۔

اس کریک ڈاؤن کا آغاز آسیہ بی بی کی رہائی کے خلاف تحریک لبیک کی جانب سے مظاہرے دوبارہ شروع کرنے کے اعلان کے بعد کیا گیا تھا۔