فواد چوہدری نے کہا کہ 'کابینہ کو اشیائے خور و نوش کی قیمتوں سے متعلق بریفنگ دی گئی، شماریات ڈویژن کے مطابق نومبر 2013 میں مسلم لیگ (ن) کی جانب سے حکومت سنبھالنے کے بعد پہلے چھ ماہ میں مہنگائی میں 5.8 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حکومت سنبھالنے کے بعد پہلے چھ ماہ میں مہنگائی میں 1.4 فیصد اضافہ ہوا۔'
انہوں نے کہا کہ 'یہ بات بھی سامنے آئی کہ سبزی اور دالوں کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی آئی ہے، تاہم وفاقی کابینہ نے اشیائے صرف کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کا طریقہ کار وضع کرنے کے لیے وزیر دفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے، یہ کمیٹی وزیر منصوبہ بندی کے وزیر خسرو بختیار کے ساتھ مل کر کام کرے گی جو پہلے ہی اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔'
ان کا کہنا تھا کہ ایک موبائل ایپلیکیشن بھی بنائی جائے گی جو صارفین کو ملک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتیں معلوم کرنے میں مدد دے گی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ 'گزشتہ دو ماہ میں گیس کے اضافی بلوں کی شکایت پر وزیر اعظم عمران خان نے بیرونی آڈٹ کا حکم دیا ہے، جبکہ گیس کی قیمتوں پر بھی نظرثانی کی جائے گی۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'اس وقت ملک میں قدرتی گیس صرف 23 فیصد لوگ استعمال کر رہے ہیں، دیگر لوگ لیکویفائیڈ نیچرل گیس، لکڑی یا دیگر متبادل ذرائع استعمال کر رہے ہیں۔'
مزید پڑھیں: ’مہنگائی بلند ترین سطح پر، کیا بحران ٹل گیا؟'
انہوں نے کہا کہ 'اس وقت جو قدرتی گیس ہم درآمد کر رہے ہیں وہ بہت مہنگی ہے جس پر سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا شکریہ ادا کرنا چاہیے، جبکہ یہ گیس سبسڈی دے کر لوگوں کو دی جارہی ہے۔'
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزارت قانون ان محکموں کی ایک فہرست تیار کرے گی جن میں دوہری شہریت کے حامل افراد کو تعینات نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ 'بیرون ملک مقیم پاکستانی ایک سرمایہ ہیں جو اربوں ڈالر کی ترسیلات بھیج کر ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، جبکہ حکومت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی حوصلہ افزائی کرے گی کہ جو ملک میں آکر عوام کی خدمت کریں۔'
کرتارپور راہداری سے متعلق فواد چوہدری نے کہا کہ 'گورنر پنجاب چوہدری غلام سرور کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے جو کرتارپور راہداری سے متعلق بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی نگرانی کرے گی۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'دنیا بھر سے سکھ برادری، کرتارپور راہداری سے متعلق ہوٹلوں کی تعمیر اور دیگر سہولیات کی فراہمی جیسے منصوبوں میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کررہی ہے، ہم پورے عمل کو مربوط بنانا چاہتے ہیں اور پنجاب حکومت اس کی نگرانی کرے گی۔'
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ان لوگوں سے سرکاری اراضی اور ہوٹل خالی کرانے کی بھی ہدایت کی ہے جو وہاں رہنے کے مجاز نہیں ہیں۔
حال ہی میں شروع کی گئی صحت کارڈ اسکیم سے متعلق فواد چوہدری نے کہا کہ 'اگلے مرحلے میں فنکاروں اور صحافیوں کو بھی صحت کارڈ دیئے جائیں گے، جبکہ تنخواہ دار طبقے کو بھی اسکیم میں شامل کیا جائے گا۔'
فواد چوہدری نے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ کسی بھی معاہدے کے امکان کو مسترد کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ، فوج اور حکومت سمیت تینوں اہم ادارے آزادانہ کام کر رہے ہیں اور ان کے درمیان مثالی تعلقات قائم ہیں، جو مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔