افغان صدر اپنے داخلی مسائل پر توجہ دیں، شاہ محمود قریشی
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خیبرپختونخوا (کے پی) اور بلوچستان میں مظاہروں سے متعلق افغانستان کے صدر اشرف غنی کے بیان کو’غیرذمہ دارانہ اور داخلی امور میں کھلی مداخلت‘ قرار دے دیا۔
شاہ محمود قریشی نے ٹوئٹ کیا کہ ’ہم افغان صدر اشرف غنی کے بیان کو مسترد کرتے ہیں، ایسے غیر ذمہ دارانہ بیانات داخلی امور میں مداخلت ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: ’آئی ایس آئی کی تجویز پر گلالئی اسمٰعیل کا نام ای سی ایل میں درج ہوا‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’افغان قیادت کو اپنی ساری توجہ افغان شہریوں کے درینہ مسائل کے حل پر دینی چاہیے‘۔
واضح رہے کہ پڑوسی ملک افغانستان کے صدر نے ٹوئٹ کیا تھا کہ ’افغان حکومت کو پاکستان کے دونوں صوبوں میں سماجی کارکنوں اور پر امن مظاہرین کے خلاف تشدد آمیز رویہ اختیار کرنے پر تشویش ہے‘۔
اشرف غنی نے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ ’ہم یقین رکھتے ہیں کہ ہر حکومت کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ دہشت گردی اور انتہاپسند سرگرمیوں کے خلاف کھڑے ہونے والے سماجی کارکنوں کی مدد کرے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ دہشت گردی اور انتہاپسندی سے ہمارے خطے اور مشترکہ سیکیورٹی کو خطرہ ہے بصورت دیگر منفی نتائج مرتب ہوں گے‘۔
خیال رہے کہ افغان صدر کا بیان پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کی جانب سے حالیہ دھرنے کے بعد سامنے آیا، مذکورہ دھرنا پی ٹی ایم کے رہنما ارمان لونی کی متنازع موت کے خلاف تھا۔
مزیدپڑھیں: سماجی رضا کار گلالئی اسمٰعیل عبوری ضمانت پر رہا
گزشتہ روز اسلام آباد پریس کلب کے باہر ارمان لونی کی موت کے خلاف احتجاج ہوا جس میں سماجی رکن گلالئی اسمعیل سمیت 17 دیگر پی ٹی ایم کے رہنماؤں کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔
گلالئی اسمعیل کو حراست میں رکھنے کے بعد بدھ کی شب کو رہا کردیا گیا۔