دنیا

پوپ فرانسس کو متحدہ عرب امارات کے پہلے چرچ کی دستاویزات پیش

عرب ممالک کا دورہ کرنے والے تاریخ کے پہلے کیتھولک چرچ کے سربراہ کی ابوظہبی میں جامعہ الازہر کے سربراہ سے ملاقات۔

عرب ممالک کا دورہ کرنے والے تاریخ کے پہلے کیتھولک چرچ کے سربراہ پوپ فرانسس نے خطے میں جاری جنگوں کو ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے زور دیا کہ مختلف عقائد کے حامل شہریوں کو برابری کی بنیاد پر حقوق فراہم کیے جائیں۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق پوپ فرانسس نے ابو ظہبی میں قاہرہ کی جامعہ الازہر کے سربراہ شیخ احمد الطیب سے ملاقات کی جس کے بعد بین المذاہب اجلاس سے خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں انہوں نے یمن سمیت خطے میں جاری جنگوں کا خاتمہ، انصاف اور شہریوں کو برابری کی بنیاد پر حقوق کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے تمام مذہبی رہنماؤں سے کہا کہ ‘لفظ جنگ کو منظوری دینے والے ہر پہلو کو مسترد کرنا ان کا فرض ہے’۔

پوپ فرانسس نے کہا کہ ‘میں خاص کر یمن، شام، عراق اور لیبیا کے بارے میں سوچ رہا ہوں’۔

مزید پڑھیں:ابوظہبی کے تاریخی دورے سے قبل پوپ فرانسس کا یمن جنگ پر تحفظات کا اظہار

خیال رہے کہ یمن میں سعودی اتحادی کی جانب سے 2015 میں حوثی باغیوں کے خلاف جنگ شروع کی گئی تھی جہاں اب تک ایک اندازے کے مطابق لاکھوں افراد متاثر ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ نے متعدد مرتبہ متنبہ کیا تھا کہ یمن میں جاری خانہ جنگی سے انسانی بحران جنم پانے کا خدشہ ہے جس کے لیے ہنگامی بنیادوں پر امدادی کارروائی کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر شیخ احمد الطیب نے اپنے خطاب میں کہا کہ مذہب کو کسی صورت بھی تشدد کو جائز قرار دینے کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا ہے۔

پوپ فرانسس اور شیخ احمد نے دستاویزات پر دستخط کرتے ہوئے عہد کیا کہ الازہر اور ویٹی کن انتہاپسندی کے خلاف مل کر لڑیں گے۔

شہری حقوق

ابو ظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید نے متحدہ عرب امارات میں تعمیر ہونے والے پہلے چرچ کی زمین کے دستاویزات پوپ فرانسس کو تحفے کے طور پر پیش کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں:پوپ فرانسس پہلی مرتبہ جزیرہ نما عرب کا دورہ کریں گے

پوپ فرانسس نے جواب میں ولی عہد کو مصر کے سلطان ملک الکمال اور سینٹ فرانسس اسیسی کے درمیاں 1219 میں ہوئی ملاقات کا فریم کیا ہوا تمغہ پیش کیا۔

پوپ فرانسس نے سیاست کے حوالے سے کھل کر بات نہیں کی تاہم انہوں نے سعودی عرب سمیت پورے مشرق وسطیٰ میں مہاجرین، بے گھر اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ ساتھ تمام شہریوں کو حقوق اور مکمل شناخت دینے پر زور دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘مجھے قومی امید ہے کہ ایسے معاشرے میں جہاں مختلف عقیدوں پر یقین رکھنے والے شہریوں کو برابر حقوق ملیں گے اور اس کے ساتھ ہر قسم کا تشدد ختم کردیا جائے گا’

متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی روانگی سے قبل انہوں نے سینٹ پیٹرز کے اسکوائر میں ہزاروں لوگوں کے سامنے کہا تھا کہ ’ان بچوں اور والدین کی فریاد خدا کی جانب بڑھ رہی ہے‘۔

پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ ’ہم دعا کرتے ہیں کیونکہ یہ وہ بچے ہیں، جو بھوکے اور پیاسے ہیں، ان کے پاس ادویات نہیں ہیں اور وہ موت کے خطرے کا شکار ہیں‘۔