پاکستان

اللہ نے چاہا تو ورلڈکپ میں ضرور کپتان ہوں گا، سرفراز احمد

وکٹ کے پیچھے بولنا عادت ہے جو تبدیل نہیں ہوسکتی،صرف ایک لفظ کو لےکر مسئلہ بنایا گیا، کپتان قومی ٹیم کی پریس کانفرنس

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ اللہ نے چاہا تو ورلڈکپ میں ضرورت کپتان ہوں گا، وکٹ کے پیچھے بولنا عادت ہے جو تبدیل نہیں کرسکتا، صرف ایک لفظ کو لے کر مسئلہ بنایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ سرفراز احمد نے جنوبی افریقہ کے خلاف ایک روزہ سیریز کے دوسرے میچ میں متوقع شکست کو دیکھتے ہوئے غصے کے عالم میں جنوبی افریقہ کے آل راؤنڈر ایندائل فلکوایو پر 'نسل پرستانہ' جملے کہے تھے جس کو براہ راست سنا گیا تھا۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر قومی ٹیم کے کپتان پر 4 میچوں کی پابندی عائد کردی تھی۔

سرفراز احمد نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم کی کپتانی کے لیے مجھے پہلے بھی گرین سگنل تھا، اور امید ہے کہ آگے بھی ہوگا۔

مزید پڑھیں: ورلڈ کپ سر پر ہے، سرفراز کو ہی کپتان برقرار رکھنا چاہیے، وسیم اکرم

ان کا کہنا تھا کہ میچ کے دوران کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہوتی ہے، وکٹ کے پیچھے بولنا عادت ہے اورعادت تبدیل نہیں کرسکتا۔

آئندہ میچز میں شعیب ملک کو ہی کپتان برقرار رکھنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کا کپتان کوئی بھی ہو، پاکستان کے لیے کھیلتے رہیں گے، ٹیم کو سپورٹ کرتا ہوں اور کرتا رہوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میرے صرف ایک لفظ کو لے کر مسئلہ بنایا گیا میں نے فلیکوایو کو سمجھایا کہ کچھ غلط نہیں کہا اور اس سے معذرت بھی کی۔

انہوں نے کہا کہ ٹیم کے تمام کھلاڑی مجھے سپورٹ کرتے ہیں اگر اللہ نے چاہا تو کم بیک ضرور ہوگا۔

سرفراز احمد نے اپنے معاملے میں سپورٹ کرنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ’محنت کررہا ہوں، موقع ملا تو بہتر کارکردگی دکھاؤں گا اور کوشش کروں گا کہ جو غلطیاں ہوئیں وہ آئندہ نہ ہوں‘۔

یہ بھی پڑھیں: سرفراز پر پابندی: چیئرمین پی سی بی کی آئی سی سی پر کڑی تنقید

ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی کپتانی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’فیصلہ پی سی بی نے ہی کرنا ہے، اللہ نے چاہا تو ورلڈ کپ میں ضرور کپتان ہوں گا‘۔

ورلڈ کپ میں کھلاڑیوں کے انتخاب کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جوٹیم کے لیے بہترین ہوگا وہ ورلڈ کپ کھیلے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام لڑکے بہت اچھے ہیں، ایک دوسرے کوسپورٹ کرتے ہیں۔

ویسٹ انڈیز کی خواتین کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ان کا پاکستان آنا خوش آئند ہے۔