پاکستان

’سیکس اور عریانیت پر بات کرنا اظہار رائے کی آزادی نہیں‘

عریانیت، قابل اعتراض گفتگو اور سیکس کے گرد گھومنے والی فلموں اور کہانیوں کو ’پورن‘ کا نام دیا جانا چاہیے، فہد مصطفیٰ
فہد مصطفیٰ نے پہلی بار ویب سیریز کے مواد پر تنقید کی—فوٹو: فیس بک

اس میں کوئی شک نہیں کہ ہر کسی کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کی مکمل آزادی ہے، تاہم بات کرنے سے پہلے ہر کسی کو یہ بھی سوچنا چاہیے کہ ان کی بات کے سماج یا دیگر انسانوں پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔

اکثر آرٹ، فلموں، ڈراموں اور موسیقی کو اظہار رائے کی آزادی کا نام دے کر ان میں ایسے موضوعات پر بھی بات کی جاتی ہے، جو دوسرے کے لیے باعث تکلیف بھی ہوتے ہیں۔

اور ایسے ہی معاملے پر اداکار فہد مصطفیٰ نے بھی بات کی ہے اور اظہار رائے کی آزادی کے تحت بننے والی ویب سیریز کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

فہد مصطفیٰ نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ٹوئیٹ میں کسی بھی ویب سیریز، اداکار اور ہدایت کار کا نام لیے بغیر لکھا کہ ’ویب سیریز میں سیکس اور عریانیت کی بات کرنا اظہار رائے کی آزادی نہیں‘۔

اداکار نے اپنی ٹوئیٹ میں لکھا کہ عریانیت کی تشہیر، نامناسب زبان کا استعمال اور صرف سیکس پر بات کرنے کو مواد نہیں کہتے اور اسے اظہار رائے کی آزادی قرار دینا یا کہنا بند کریں۔

ساتھ ہی فہد مصطفیٰ نے لکھا کہ ویب سیریز میں اس طرح کام کرنے والے اداکار کوئی اچھا کام نہیں کر رہے۔

’نامعلوم افراد‘ اداکار نے وضاحت کی کہ ویب سیریز کو اپنا مواد بہتر بنانے کے لیے اچھائی کا مظاہرہ کرنا چاہیے یا پھر ایسی ویب سیریز کو ’پورن‘ کا نام دیا جانا چاہیے۔

فہد مصطفیٰ کی اسی ٹوئیٹ پر متعدد افراد نے کمنٹس کیے اور انہیں یاد دلایا کہ وہ خود فلموں میں یا اسکرین پر کیا کرتے ہیں۔

ان کی اسی ٹوئیٹ پر آنے والی پاکستانی ویب سیریز ’عنایہ‘ کے ہدایت کار وجاہت رؤف نے بھی کمنٹ کیا اور فہد مصطفیٰ کو مخاطب کرتے ہوئے ذو معنی جملہ لکھا۔

وجاہت رؤف نے فہد مصطفیٰ کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’وہ جانتے ہیں اور ساتھ ہی انہیں اس بات میں بھی کوئی شک نہیں کہ فہد مصطفیٰ کسی کی محنت کو تسلیم کرنے سے انکار نہیں کریں گے اور خصوصی طور پر اگر محنت اور کام کرنے والا شخص خود ان کی اپنی فیلڈ سے ہو۔

ساتھ ہی وجاہت رؤف نے فہد مصطفیٰ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے انہیں جینے کی دعا بھی دی۔

فہد مصطفیٰ نے بھی وجاہت رؤف کی ٹوئیٹ کا جواب دیا اور انہوں نے دوسری ٹوئیٹ میں وضاحت کی کہ ان کی تنقید کا مطلب کیا تھا اور وہ کس پر تنقید کر رہے تھے۔

فہد مصطفیٰ نے دوسری ٹوئیٹ میں وجاہت رؤف کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ وہ ان کی نہیں بلکہ غیر ملکی ویب سیریز کی بات کر رہے تھے۔

ساتھ ہی فہد مصطفیٰ نے وجاہت رؤف کو بتایا کہ وہ ان سے پیار کرتے ہیں اور اس بات کا علم انہیں خود بھی ہے۔

فہد مصطفیٰ نے وجاہت مسعود کی آنے والی فلم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ دراصل ان کے اور وجاہت کے درمیان کوئی غلط فہمی نہیں بس دوسرے لوگ بات کو بڑھا رہے ہیں۔

عنایہ کو 21 جنوری کو ریلیز کیا گیا—اسکرین شاٹ

دلچسپ بات یہ ہے کہ فہد مصطفیٰ نے ویب سیریز پر ایک ایسے وقت میں تنقید کی ہے جب کہ وجاہت مسعود کی ویب سیریز ’عنایہ‘ کو بھارتی ویب اسٹریمنگ چینل پر ریلیز کیا گیا ہے۔

’عنایہ‘ میں مرکزی کردار مہوش حیات نے ادا کیا ہے اور یہ ویب سیریز ایک میوزیکل گروپ کی جدوجہد کے گرد گھومتی ہے۔

ویب سیریز کی دیگر کاسٹ میں گل رعنا، رباب ہاشم، اسد صدیقی اور شان بیگ سمیت دیگر اداکار شامل ہیں۔

اگرچہ ویب سیریز کی کہانی میوزیکل بینڈ کے گرد گھومتی ہے، تاہم اس میں رومانس اور میوزیکل بینڈ کے اراکین کو ایک دوسرے سے محبت کرتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے۔