بھارتی فورسز کی فائرنگ سے مزید 2 کشمیری نوجوان جاں بحق
بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے سری نگر میں انڈین فورسز کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں مزید 2 کشمیری نوجوان جاں بحق ہوگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فورسز نے دونوں نوجوانوں کو سری نگر کے علاقے کھونموہ میں سرچ آپریشن کے دوران جاں بحق کیا۔
مزید پڑھیں: حریت قیادت کا اقوام متحدہ کو خط، مسئلہ کشمیر کے حل کا مطالبہ
بھارتی فورسز کے ہاتھوں نوجوانوں کی ہلاکت پر سری نگر میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کیا، لیکن فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا بے دریغ استعمال کیا، جس کے نتیجے میں مختلف علاقوں میں مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔
حریت رہنماؤں کی جانب سے کشمیری نوجوانوں کی ہلاکت پر مذمت کی گئی اور ساتھ ہی اقوام متحدہ سے سیکیورٹی کونسل کی قرار دادوں پر عمل درآمد کروانے کا مطالبہ کیا گیا۔
بھارتی یوم جمہوریہ اور کشمیریوں کا یوم سیاہ
خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر سمیت دنیا بھر میں کشمیری عوام آج (26 جنوری) بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منارہی ہے۔
یوم سیاہ منانے کا اعلان کشمیری حریت پسند رہنماؤں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یٰسن ملک کی جانب سے کیا گیا تھا جبکہ کشمیر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے اس کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
کشمیر میڈیا سروس کی ایک اور رپورٹ کے مطابق یوم سیاہ کے موقع پر وادئ میں مکمل شٹر ڈاون ہڑتال کی گئی، کشمیر بھر میں دوکانیں اور مارکیٹیں بند رہیں جبکہ سڑکوں سے ٹریفک غائب رہی۔
یہ بھی پڑھیں: 'کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر دنیا کی خاموشی افسوس ناک'
ادھر حریت رہنماؤں کے اعلان کے بعد انتظامیہ نے کشمیر بھر میں سیکیورٹی بڑھا دی جبکہ کشمیری عوام نے وادئ میں مختلف مقامات پر بھارت مخالف مظاہرے کیے۔
واضح رہے کہ یوم سیاہ کے اعلان کے ساتھ ہی بھارت نواز انتظامیہ نے کشمیر بھر میں موبائل اور انٹر نیٹ سروس معطل کردی۔
یاد رہے کہ کشمیری ہر سال 15 اگست (بھارت کے یوم آزادی) اور 26 جنوری (بھارت کے یوم جمہوریہ) کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں جبکہ بھارت نواز انتظامیہ اس موقع پر وادئ میں انٹر نیٹ سروس معطل کرکے 'ای-کرفیو' لگا دیتی ہے۔
کشمیری عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے، شاہ محمود قریشی
علاوہ ازیں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج کشمیری بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں، بھارتی فوج کشمیریوں کو آج بھی اپنی سفاکیت کا نشانہ بنارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم وستم کی بدترین مثالیں قائم کیں۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیری عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔
خیال رہے کہ 1989 سے متعدد مسلح گروپ بھارتی فوج اور ہمالیہ کے علاقوں میں تعینات پولیس سے لڑتے آئے ہیں اور وہ پاکستان سے انضمام یا کشمیر کی آزادی چاہتے ہیں، اس لڑائی کے دوران اب تک ہزاروں لوگ مارے جاچکے ہیں، جس میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔
کشمیر میں جاری اس تشدد میں گزشتہ دہائی میں تیزی سے کمی آئی تھی لیکن گزشتہ 2 سال سے بھارتی فوج کے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن آل آؤٹ کے نتیجے میں سیکڑوں اموات ہوئیں اور وادی میں جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا۔