لائف اسٹائل

ایوارڈ یافتہ فلم ڈائریکٹر پر کم عمر لڑکوں کے ریپ کا الزام

آسکر ایوارڈ کے لیے نامزد اور گولڈن گلوب سمیت دیگر ایوارڈز جیتنے والے ہدایت کار نے الزامات مسترد کردیئے۔

فلمی دنیا کے سب سے معتبر ایوارڈ آسکر کے لیے بہترین فلم کی کیٹیگری میں نامزد ہونے والی فلم ’بوہمین ریسپوڈی کے ہدایت کار بریان سنگر پرکم سے کم 4 کم عمر لڑکوں نے ریپ اور جنسی تشدد کے الزامات عائد کیے ہیں۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ 53 سالہ فلم ہدایت کار پر لڑکوں کی جانب سے ریپ کے الزامات عائد کیے گئے ہوں۔

بریان سنگر پر 1997 اور 2010 میں بھی کم عمر اور نوجوان لڑکوں نے ریپ اور جنسی تشدد کے الزامات عائد کیے تھے اور انہیں عدالتی مقدمات کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔

تاہم عدالت نے انہیں ماضی میں کمزور ثبوتوں کی بناء پر رہا کردیا تھا۔

تاہم اب ایک بار پھر بریان سنگر پر پر 4 افراد نے کم سے کم 2 دہائیاں قبل کم عمری میں منشیات دے کر ریپ اور جنسی تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے الزامات عائد کیے ہیں۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) نے اپنی رپورٹ میں خبر رساں ادارے کی جانب سے شائع کی گئی طویل رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ بریان سنگر پر کم سے کم 4 افراد نے جنسی تشدد اور ریپ کے الزامات عائد کیے۔

یہ بھی پڑھیں: بریان سنگر کی بوہمین ریسپوڈی گولڈن گلوب جیتنے میں کامیاب

رپورٹ کے مطابق ایوارڈ یافتہ فلم ہدایت کار پر 2 دہائیاں قبل لڑکوں کو اس وقت ریپ اور جنسی تشدد کا نشانہ بنائے جانے کا الزام ہے، جب متاثرہ لڑکوں کی عمر 18 برس سے کم تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بریان سنگر کی جانب سے ریپ اور جنسی تشدد کا شکار بنائے گئے متاثرین میں سے ایک کی عمر اس وقت محض 13 برس تھی جب کہ دیگر کی عمریں 17 سال کے قریب تھیں۔

بریان سنگر کے خلاف لکھے گئے مضمون میں 50 ذرائع کا حوالہ دیا گیا ہے—فوٹو: دی ایٹلانٹک

رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ بریان سنگر نے لڑکوں کو 1990 کی دہائی میں نشانہ بنایا۔

بریان سنگر پر الزام عائد کرنے والے افراد نے بتایا کہ وہ فلم ہدایت کار کی جانب سے تشدد اور ریپ کا نشانہ بنائے جانے کے بعد ذہنی پریشانی میں مبتلا رہے اور انہیں کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔

دوسری جانب الزامات سامنے آنے کے بعد فلم ہدایت کار نے رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف سازش کے تحت مہم چلائی جا رہی ہے۔

بریان سنگر نے اپنے خلاف شائع خبر رساں ادارے ’دی ایٹلانٹک‘ کے مضمون کو انتقامی صحافت کا نام دیا اور دعویٰ کیا کہ ان الزامات میں کوئی سچائی نہیں۔

ساتھ ہی بریان سنگر نے اپنے خلاف لکھے جانے والے اس مضمون کو ہم جنس پرست افراد سے نفرت کا اظہار بھی قرار دیا۔

بریان سنگر کا کہنا تھا کہ انہیں اپنا مقام اور نام بنانے میں 25 سال لگے، تاہم اب ان کے خلاف جھوٹی خبریں شائع کرکے انہیں بدنام کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: بریان سنگر کی فلم بوہمین ریسپوڈی آسکر کےلیے نامزد

واضح رہے کہ بریان سنگر نے بطور فلم ڈائریکٹر 1988 میں کیریئر کا آغاز کیا، انہوں نے پہلی فلم کالج کی تعلیم کے دوران ہی بنائی۔

بریان سنگر خود کو دونوں جنسوں میں دلچسپی رکھنے والے شخص قرار دے چکے ہیں—فائل فوٹو: انڈی وائر

انہیں 1993 میں فلم ’پبلک ایکسیس‘ سے شہرت ملی، جن کی انہوں نے نہ صرف ہدایات دی بلکہ انہوں نے اس کی کہانی بھی لکھی اور اسے پروڈیوس بھی کیا۔

اب تک بریان سنگر 2 درجن کے قریب فلمیں بنا چکے ہیں، ان کی کامیاب فلموں میں ’ایپٹ پپل، ایکس مین، سپرمین رٹرنز، ایکس مین فرسٹ کلاس، ایکس مین ڈیز آف فیوچر پاسٹ، ایکس مین ایپوکلیپس اور بوہمین ریسپوڈی سمیت دی یویوئل سسپیکٹس شامل ہیں۔

انہیں شاندار فلمیں بنانے پر کئی ایوارڈ بھی مل چکے ہیں اور گزشتہ برس کے آخر میں ریلیز ہونے والی ان کی میوزیکل ڈرامہ فلم ’بوہمین ریسپوڈی‘ کو گولڈن گلوب ایوارڈ بھی دیا گیا ہے۔

علاہ ازیں اس فلم کو آسکر کی بہترین فلموں کی کیٹیگری کے لیے بھی نامزد کیا گیا ہے۔

بریان سنگر ماضی میں خود کو دونوں جنسوں میں دلچسپی رکھنے والے شخص قرار دے چکے ہیں۔

بریان سنگر کا ساتھی اداکارہ مائیکل کلونی سے ایک بچہ بھی ہے۔

بریان سنگر کو مائیکل کلونی سے ایک بیٹا بھی ہے—فائل فوٹو: آؤٹ ڈاٹ کام