پاکستان

درآمدی موبائل فون پر ٹیکسز ضم کرکے لاگو ہوں گے، ایف بی آر

موبائل کارڈز پر ٹیکس لاگو نہیں کیا گیا ہے، 10 ہزار روپے تک کے موبائل فون پر 400 روپے ٹیکس لاگو ہوگا، ایف بی آر

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ فنانس ترمیمی بل پیش کیے جانے کے بعد درآمدی موبائل فون پر 'کمبائن ٹیکس' لاگو ہوگا جبکہ موبائل کارڈز پر ٹیکس لاگو نہیں کیا گیا ہے۔

ایف بی آر حکام کے مطابق 10 ہزار روپے تک کے موبائل فون پر 400 روپے ٹیکس لاگو ہوگا، 28 ہزار روپے تک کے موبائل فون پر 4 ہزار روپے، جبکہ 60 ہزار روپے تک کے موبائل فون پر 6 ہزار روپے ٹیکس لاگو ہوگا۔

حکام نے کہا کہ ایک لاکھ 5 ہزار روپے تک کے موبائل پر 8 ہزار روپے، ڈیڑھ لاکھ روپے کے موبائل فون پر 23 ہزار روپے اور ڈیڑھ لاکھ روپے سے زائد مالیت کے موبائل فون پر 41 ہزار روپے ٹیکس لاگو ہوگا۔

ایف بی آر حکام کا کہنا تھا کہ درآمدی 1800 سی سی سے زائد کی گاڑیاں، خشک دودھ، ڈبہ پیک دودھ، پنیر اور کاسمیٹک سمیت دیگر متعدد لگژری ایشیا پر ڈیوٹی بڑھانے کی بھی تجویز ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بتایا جائے کہ حکومت خسارہ کیسے پورا کرےگی، اپوزیشن

واضح رہے کہ اپوزیشن اراکین کے شور شرابے میں وزیر خزانہ اسد عمر نے قومی اسمبلی میں دوسرا ترمیمی فنانس بل 2019 پیش کیا تھا۔

اپنی تقریر کے دوران ان کا کہنا تھا کہ خوش خبری یہ ہے کہ مشکل فیصلوں کے باعث معیشت میں بہتری آرہی ہے اور درآمدات پہلے سے بڑھ گئی ہیں اور برآمدات کم ہوئی ہیں اور پاکستان کی تجارت کے خسارے میں پہلے کمی آئی ہے اور کرنٹ اکاؤنٹ کے خسارے میں پہلے سے کمی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ درآمدی موبائل فون پر عائد 3 ٹیکسوں کو ایک ٹیکس میں ضم کرنے کی تجویز ہے، مہنگے درآمدی موبائل اور سیٹلائٹ فون پر سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد 30 ڈالر سے کم قیمت کے موبائل پر سیلز ٹیکس 150 روپے ہوگا، 30 سے 100 ڈالر قیمت کے درآمدی موبائل پر 1470 روپے سیلز ٹیکس جبکہ 350 سے 500 ڈالر قیمت کے درآمدی موبائل پر سیلز ٹیکس 6000 روپے ہوگا۔