پاکستان

علی ظفر کے خلاف میڈیا پر بیان بازی کی درخواست، فیصلہ محفوظ

لاہور کی مقامی عدالت میڈیا پر بیان بازی سے متعلق علی ظفر کی درخواست پر فیصلہ جمعرات کو سنائے گی۔
|

لاہور کی مقامی عدالت نے میشا شفیع کی بیان بازی پر اداکار و گلوکار علی ظفر کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

ایڈیشنل سیشن جج شکیل احمد نے گلوکار علی ظفر کی درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت اداکارہ میشا شفیع کے وکلا نے میڈیا پر بیان بازی کی علی ظفر کی درخواست پر بحث مکمل کی، گلوکار علی ظفر کی جانب سے رانا انتظار حسین ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

عدالت نے دونوں فریقین کے وکلا کی بحث مکمل ہونے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

مزید پڑھیں: میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ، گلوکارہ کے وکلا طلب

خیال رہے کہ عدالت میڈیا پر بیان بازی کرنے کی علی ظفر کی درخواست پر کل بروز جمعرات (24 جنوری) کو فیصلہ سنائے گی۔

18 جنوری کو لاہور کی سیشن عدالت میں اداکارہ میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے دعوے پر سماعت کے دوران اداکارہ کے وکلا کو بحث کے لیے طلب کیا تھا۔

علی ظفر کی درخواست میں کہا گیا تھا کہ میشا شفیع سوشل میڈیا اور میڈیا پر ان کے خلاف بیان بازی کررہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میشا شفیع میڈیا پر بیان بازی کرکے جھوٹی خبریں پھیلا رہی ہیں، انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ میشا شفیع کو بیان بازی سے روکنے کا حکم دیا جائے۔

واضح رہے کہ علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کررکھا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال خواتین کو ہراساں کیے جانے سے متعلق سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر 'می ٹو' مہم سامنے آئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: علی ظفر نے میشا شفیع کو 100 کروڑ ہرجانے کا نوٹس بھجوا دیا

19 اپریل 2018 کو میشا شفیع نے اس مہم کے تحت ایک ٹوئٹ کے ذریعے الزام عائد کیا تھا کہ انہیں ساتھی گلوکار علی ظفر نے متعدد بار ہراساں کیا۔

ان کے مطابق علی ظفر نے ایسے وقت میں جنسی طور پر ہراساں کیا، جب وہ خود کفیل اور معروف گلوکارہ و اداکارہ کے ساتھ ساتھ 2 بچوں کی ماں بھی تھیں۔

گلوکارہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر کئی سال تک خاموشی اختیار کی تاہم اب ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے، جس کی وجہ سے وہ اس معاملے کو سامنے لا رہی ہیں۔

میشا شفیع کی جانب سے الزامات عائد کیے جانے کے بعد علی ظفر نے ان تمام الزامات کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف عدالت میں جانے کا اعلان کیا تھا۔

علی ظفر کا کہنا تھا کہ انہیں عورتوں کو ہراساں کرنے کے خلاف جاری مہم ’می ٹو‘ کے بارے میں معلوم ہے اور انہیں اندازہ ہے کہ وہ کیوں اور کس لیے ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا تھا کہ وہ شادی شدہ اور جواں سالہ بیٹی اور بیٹے کے والد ہیں اور انہیں خواتین کی اہمیت و عزت کا اندازہ ہے۔

مزید پڑھیں: ’طیفا ان ٹربل‘ کی ریلیز، علی ظفر کے خلاف احتجاج

بعد ازاں علی ظفر نے میشا شفیع کو جھوٹا الزام لگانے کے خلاف 100 کروڑ روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس بھجوایا۔

میشا شفیع نے علی ظفر کے قانونی نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ علی ظفر نے اپنا لیگل نوٹس واپس نہ لیا تو وہ سول اور فوجداری قوانین کے تحت کارروائی کریں گی۔

دوسری جانب دونوں فنکاروں کے درمیان اس تنازع پر پاکستان کی شوبز انڈسٹری میں مختلف رائے نظر آئی تھی جس میں کسی نے میشا شفیع کی حمایت کی تو کسی نے علی ظفر کا ساتھ دیا۔