پاکستان

’رواں سال ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ برآمدات کا ہدف حاصل کرلیں گے‘

پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے درآمدات میں کمی کرنا انتہائی ضروری ہے، مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد

وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت، ٹیکسائل اور صنعتی پیداوار عبدالرزاق نے رواں سال میں برآمدات کو تاریخی سطح تک بڑھاکر ریکارڈ بنانے کے عزم کا اظہار کردیا۔

کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’رواں سال ہم ملک کی تاریخ میں سب سے زیادہ برآمدات کا ہدف حاصل کرلیں گے‘۔

ان کا کہنا تھا ملک کی معاشی ترقی کے لیے درآمدات میں کمی کرنا انتہائی ضروری ہے۔

مزید پڑھیں: گیس کی قلت ختم کرنا حکومت کی ترجیح ہے، عبدالرزاق داؤد

موجودہ اقتصادی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے مشیروزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک نے ایک اہم سودے اس لیے کھودیتا ہے کیونکہ یہاں تحقیق کے معیار میں کمی اور تحقیقی اداروں کا فقدان ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت چین سے انفرااسٹرکچر کے منصوبوں کا مطالبہ کیا جاتا تھا جبکہ اب ’ہم زرعی ترقی کے لے رابطہ کر رہے ہیں‘۔

مشیرتجارت کا کہنا تھا کہ ’ہم برآمدات بڑھانے کی حکمت عملی پر زور دے رہے ہیں کیونکہ ماضی کی پالیسی صرف ’درآمدات، درآمدات، درآمدات‘ کی تھی جو ناپسندیدہ تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’عام چیلنجز میں سے ایک جو ہم دیکھ رہے ہیں وہ یہ کہ فارم کی سطح پر ہماری اجناس کی پیداوار کافی نہیں ہے، ہمارے بیج کا معیار بھی بہت بہتر نہیں ہے جس کی وجہ سے ہمیں کپاس کی پیداوار میں کمی دیکھنی پڑ رہی ہے اور یہ پیداوار ڈیڑھ کروڑ بیلز سے ایک کروڑ 5 لاکھ رہ گئی ہے اور اب ہم خام کپاس درآمد کر رہے ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت ملکی درآمدات کو کم کرنے کیلئے کوشاں

خوردنی شعبے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ملک اربوں ڈالر خوردنی تیل کی درآمدات پر خرچ کردیتا ہے، یہ عمل ’ہمارے لیے قابل قبول نہیں ہے کیونکہ بطور قوم ہم اس طرح کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتے‘۔

خیال رہے کہ اس سے قبل مشیر تجارت نے کہا تھا کہ ملک میں’برآمدی کلچر‘ کو فروغ دیے بغیر ہم کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے معاملے کو مستقل بنیادوں پر حل نہیں کرسکتے اور ’ہم زیادہ قرضے لے کر قرض ادا نہیں کرسکتے‘۔

انہوں نے کہا تھا کہ برآمدات بڑھانے کے لیے حکومت نے مقامی صنعت کو سہولیات فراہم کرنے کا تعین کرلیا ہے اور بندرگاہوں پر مکمل سہولیات فراہم کی جائیں گی۔