پاکستان

پیپلز پارٹی نے 18ویں ترمیم کے نام پر دھوکا دیا، خالدمقبول صدیقی

آرٹیکل 140-اے کے تحت بلدیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے آئینی ترمیم وقت کی اہم ضرورت ہے، سربراہ ایم کیو ایم پاکستان

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے ’آرٹیکل 140 اے کے تحت بلدیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے آئینی ترمیم کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی(پی پی پی) نے 18 ویں ترمیم کے نام پر دھوکا دیا۔

حیدرآباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پی پی پی نے 18ویں ترمیم کے نام پر دھوکا دیا کیونکہ مذکورہ ترمیم کے نتیجے میں صوبے کے بلدیاتی اداروں کو اختیارات منقتل نہیں ہوئے اور طاقت سمٹ کر صوبے کے چند لوگوں تک محدود ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی

انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ بلدیاتی اور ضلعی حکومتوں کو 20 فیصد اختیارات منتقل کیے جائیں۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان صوبائی آزادی پر یقین رکھتی ہے اور صوبائی خودمختاری پاکستان کے استحکام کا باعث بنے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ایم کیو ایم پاکستان واضح کر چکی تھی کہ پہلے مرحلے میں صوبوں سے اختیارات بلدیاتی اور ضلعی حکومتوں اور دوسرے مرحلے میں انہیں وفاق سے صوبوں کو منتقل کیے جائیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر برقرار

خالدمقبول صدیقی نے کہا کہ پی پی پی کی حکومت نے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے دور میں تفویض شدہ اختیارات کو بلدیاتی اداروں سے چھین لیا۔

انہوں نے وزیراعظم عمران خان پر زور دیا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ طے شدہ معاہدے کی رو سے وعدہ پورا کیا جائے، ایم کیو ایم پاکستان اپنے لیے کچھ تقاضا نہیں کرتی لیکن شہری علاقوں کے لوگوں کا حق مانگتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’حیدرآباد کا عوامی جلسہ ایم کیو ایم پاکستان کے خلاف ہر سازش اور مخالفین کو خاموش کرا دے گی‘۔

مزید پڑھیں: آج ایم کیو ایم کا کوئی گروپ نہیں، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی

ایم کیو ایم پاکستان کے کے رہنما نے کہا کہ ’حیدر آباد میں ایک سے زائد یونیورسٹیاں قائم کی جائیں گی‘۔

فاروق ستار کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ جو کوئی 1986 اور 1988 کی ایم کیو ایم تشکیل دینا چاہتا ہے وہ جان لے کہ ایم کیو ایم 1984 میں وجود میں آئی تھی۔