دنیا

اقوام متحدہ: یمن جنگ بندی کی نگرانی کیلئے کمیشن کی منظوری

ابتدائی طور پر 6 ماہ کے لیے 75 غیر مسلح نگران کو حدیدہ شہر اور بندرگاہ سمیت صالف اور راس ایسا پر بھی بھیجا جائے گا۔

اقوام متحدہ نے متفقہ طور پر یمن میں جنگ بندی اور حدیدہ کی مرکزی بندرگاہ سے فورسز کی واپسی کی نگرانی کے لیے نئے مشن میں 75 نگران یمن میں تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ سویڈن میں سعودی عرب کی اتحادی حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں مبصرین مشن نے اس بات پر اتفاق کیا تھا اور اسی سلسلے میں حوثیوں کے زیر اثر شہر میں پیشگی ٹیم پہلے سے ہی موجود ہے۔

مزید پڑھیں: یمن کی حکومت اور حوثی باغی، حدیدہ میں جنگ بندی پر رضا مند

اقوام متحدہ کی جانب سے ابتدائی طور پر 6 ماہ کے لیے غیر مسلح نگران حدیدہ شہر اور بندرگاہ صالف اور راس ایسا کی بندرگاہوں پر بھی بھیجے جائیں گے۔

اس حوالے سے پیش کی گئی قرار داد میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس سے مطالبہ کیا کہ حدیدہ معاہدے کی حمایت کے لیے’فوری طور پر‘ اقوام متحدہ کا مشن تعینات کیا جائے۔

انتونیو گوتیرس کی جانب سے اس مشن کو ’اہم موجودگی‘ قرار دیا جارہا ہے کیونکہ یہ حدیدہ میں فریقین کی جانے والی خلاف ورزیوں سے متعلق رپورٹ کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: یمن بچوں کیلئے جہنم بن گیا ہے، اقوام متحدہ

دوسری جانب ہیومن رائٹس واچ نے ایک مشکل راستے کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کونسل پر زور دیا تھا کہ وہ جنگجوؤں پر دباؤ جاری رکھیں۔

اس حوالے سے ایچ آر ڈبلیو کے یو این ڈائریکٹر لوئس چھاربونیو کا کہنا تھا کہ ’قیدیوں کے تبادلے کی گھڑی تیزی سے قریب آرہی ہے لیکن فریقین کی جانب سے اس ڈیڈ لائن کو چھوڑ دیا گیا، جس نے قیدیوں کے تبادلے کو خطرے میں ڈال دیا‘۔


یہ رپورٹ 17 جنوری 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی